اسمارٹ فون کی بیٹریوں کی عمر کیسے بڑھائی جائے

114 تعبيرية پیر 5 دسمبر‬‮ 6102 - (دوپہر 3 بجکر 41 منٹ)

شیئر کریں:

اسمارٹ فون کی بیٹریوں کی عمر کیسے بڑھائی جائے اسمارٹ فون کو چارج کرنا ہمیشہ ایک مسئلہ رہا ہے کوئی اسے پوری رات کے لیے چارجنگ پر لگائے رکھتے ہیں تو کوئی فون بند ہونے کے بعد ہی موبائل چارج کرنا شروع کرتے ہیں کہ شاید بار بار چارج کرنے سے بیٹری کی افادیت کھو جائے گی جب کہ کچھ لوگ سو فی صد چارجنگ کے بعد بھی چارجنگ جاری رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس سے بیٹری زیادہ چارجنگ محفوظ کر لے گی۔ اس قسم کے اور اس ملتے جلتے خیالات ہر اسمارٹ فون استعمال کرنے والے صارف کے ذہن میں پائے جاتے ہیں کیوں کہ انٹر نیٹ کے تیزی سے بڑھتے ہوئے استعمال کے بعد بہت سے فیچرز کے مسلسل استعمال سے بیٹری جلد ختم ہوجاتی ہے اور اسے چارج کی ضرورت پیش آتی رہتی ہے۔ تا ہم ایک تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ یہ تمام خیالات کم علمی کی وجہ سے ہیں اور حقیقت کے بالکل برعکس ہیں بلکہ ہم ایسا کر کے درحقیقت بیٹری کو زیادہ نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے اسمارٹ فون کی بیٹری دیرپا، موثر اور بہتر کارکردگی دکھائے تو درج ذیل ہدایات پرعمل کرتے ہوئے اپنے موبائل کو چارج کرنے کے طریقے میں تھوڑی سی تبدیلی لائیں اور لامحدود فوائد اُٹھاتے ہوئے اپنے اسمارٹ فون کی بیٹری کی عمر بڑھایے۔ سب سے پہلا کام جو آپ نے کرنا ہے وہ اسمارٹ فون کی بیٹری کو ٹھنڈا رکھنا ہے اس کے لیے بیٹری کو چارج کرتے ہوئے فون کے پچھلے کور کو نکال دیں یا کم از کم اضافی کَیس کو ضرور منہاں کر دیں تا کہ درجہ حرارت معتدل رہے، دوئم یہ کہ فون کو ایسی جگہ چارج کریں جہاں درجہ حرارت معتدل اور فضاء ہوا دار ہو، اگر آپ چلچلاتی گرمی میں گھر سے باہر ہوں تو فون کو کیس میں محفوظ رکھیں تا کہ بیٹری گرم نہ ہونے پائے۔ اکثر لوگ فون کو چارجنگ پہ لگا کر سو جاتے ہیں اور رات بھر چارجنگ کے بعد صبح ہی فون کو چارجنگ سے ہٹاتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ شاید اس سے چارجنگ زیادہ ہوجائے گی حالانکہ اسمارٹ فون میں ایک بیٹری کے علاوہ کوئی دوسرا عنصر نہیں جو چارجنگ کو محفوظ کر سکے اس طرح کرنے سے بیٹری نہایت گرم ہو کر پھول جاتی ہے اور جلد ہی ناکارہ ہو جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہمارا اسمارٹ فون سو فیصد چارج ہوجاتا ہے اور پھر بھی چارجر پر لگا رہے تو بیٹری پردباؤ بڑھ جاتا ہے جس سے اس کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو جاتا ہے اور وہ پھول جاتی ہے یا سست روی کا شکار ہو جاتی ہے اس لیے بیٹری کی عمر بڑھانے اور کارکرد گی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ سو فی صد چارجنگ کے بجائے نوے فی صد ہونے پر ہی موبائل کو چارجر سے نکال لیا جائے اس طرح بیٹری پر دباؤ کم ہوگا۔ عام طور پر لوگ بیٹری مکمل ختم ہونے کئے بعد جب فون بند ہوجاتا ہے اسی وقت چارجنگ کرتے ہیں یہ نہایت غلط عمل ہے کیوں کہ بیٹری جب مکمل مردہ ہو جاتی ہر تو اسے دوبارہ چارج ہونے میں تکنیکی بنیادوں پر دشواری کا سامنا ہوتا ہے جس کا اثر فون کی کارکردگی پر بھی پڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیٹری میں موجود لیتھیم آئیون کو مکمل چارج ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی اس لیے بیٹریوں کو سو فی صد چارج ہونے سے پہلے ہٹا لینا چاہیے اور مکمل ختم ہونے سے پہلے چارجنگ پہ لگانا لینا چاہیے اس سلسلے میں سب سے مفید طریقہ کار یہ ہے کہ بیٹری کو تھوڑے تھوڑے وقفے سے چارج کیا جائے اس طرح بیٹری میں تناؤ بھی نہیں بڑھتا اور فون کی چارجنگ بھی نہ تو کم ہوتی ہے اور نہ مقررہ حد سے بڑھتی ہے۔ موبائل کو گھنٹوں چارج پہ رکھنے کے بجائے تھوڑی دیر کے لیے بار بار چارج کیا جائے تا کہ بیٹری کا لیول نہ بہت کم ہو نہ ہی زیادہ بلکہ درمیانہ رہے اس سے بیٹری کی عمر بھی بڑھ جاتی ہے اور بار بار چارج کرنے سے کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا بلکہ اس سے چارجر بھی محفوظ رہتا ہے۔ ایک ماہر کیمیا دان نے بتایا ہے کہ بیٹریاں انسانوں کی بالکل طرح ہی حساس ہوتی ہیں، زیادہ تناؤ اور درجہ حرارت ان کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے جو ان کی کارکردگی اور عمر گھٹا دیتا ہے اس لیے چارجنگ جتنی بہتر ڈھنگ سے کی جائے اسمارٹ فون کی بیٹریاں اتنی ہی زیادہ موثر، فعال اور کارگر رہیں گی۔ اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں