مضرصحت جراثیم کو کھانے والا بیکٹیریا دریافت

175 تعبيرية منگل 6 دسمبر‬‮ 6102 - (سپہر 5 بجکر 94 منٹ)

شیئر کریں:

مضرصحت جراثیم کو کھانے والا بیکٹیریا دریافت انسانی جسم کسی اسٹیٹ آف دی آرٹ سے کم نہیں، مختلف قسم کے پیچیدہ نظاموں پر مشتمل ہمارا جسم ایک ایسا مربوط اور منظم سسٹم ہے جس میں ڈھونڈنے سے بھی کوئی جھول نہیں ملتا۔ اس لیے یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ احسن التخلیق انسانی جسم کو جراثیم کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اس کے بنانے والے کوئی راست اقدام نہیں کیے ہوں گے۔ بیرونی فضاء میں موجود کوئی بھی جرثومہ انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد اسے بیمار، نحیف اور کمزور کرسکتا ہے اس چیز سے بچنے کے لیے ہمارے خالق نے ایک سبک رفتار اور چابک دست عناصر پر مشتمل ایلیٹ فورس بنا رکھی ہے جو خون کے ذریعے ہمارے پورے جسم میں ہمہ وقت گشت پر رہتے ہیں۔ جی ہاں بات ہو رہی ہے خون میں موجود سفید خلیوں کی جو انسانی جسم کے لیے پولیس فورس کا کام دیتی ہے جب بھی کوئی خطرناک جرثومہ ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے تو یہی پولیس فورس جرثومہ کے خلاف جنگ کرتی ہے اور اسے توڑ پھوڑ دیتی ہے جس کے باعث ہم جراثیم کے مضر اثرات سے محفوظ رہ پاتے ہیں اس پورے نظام کو قوت مدافعت بھی کہا جاتا ہے۔ جب کبھی یہ قوت مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے تو خطرناک جراثیم ہمارے جسم میں پوری تباہ کاریوں کے ساتھ سرائیت کر جاتے ہیں اور یوں ہم بیمار پڑ جاتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں معالجین اینٹی بایوٹک ادویات تجویز کرتے ہیں جو جسم پر حملہ آور مضر جراثیم کو تباہ کر دیتے ہیں، مختلف قسم کے جراثیم کا مقابلہ کرنے کے لیے الگ الگ قسم کی اینٹی بایوٹک استعمال کی جاتی ہیں تا ہم ان کے سائیڈ ایفیکٹس کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اینٹی بایوٹک کے بے جا اور بے تحاشا استعمال کی وجہ سے جہاں جسم کی قوت مدافعت مزید کم ہوجاتی ہے وہیں جراثیم بھی اینٹی بایوٹکس کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت پیدا کر لیتے ہیں جس کے بعد اینٹی بایوٹک موثر نہیں رہی ہیں۔ اس دقت کے پیش نظر اب سائنس دانوں نے ایک ایسا بیکٹیریا دریافت کیا ہے جو مضر بیکٹیریا کو کھا جاتا ہے اس طرح خطرناک جراثیم جسم میں پنپ نہیں پاتے گویا سائنس دانوں نے لوہے کو لوہا کاٹتا ہے کے مصداق مضر جراثیم کو تباہ کرنے کے لیے مفید بیکٹیریا کا استعما ل کیا اس طرح وہ مریض جو اینٹی بایوٹکس سے مزاحمت رکھتے ہیں اب قابل علاج ہو جائیں گے۔ سائنس دانوں کے مطابق بیڈیلووِبریو نامی بیکٹیریا تیزی سے تیرنے والا بیکٹیریا ہے جو دوسرے مضر بیکٹریا کے اندر گھس جاتا ہے اور انھیں اندر سے کھانا شروع کر دیتا ہے اور خوراک مکمل کرنے کے بعد دو حصوں میں تقسیم ہو کر مضر بیکٹیریا کے جسم سے باہر نکل آتا ہے۔ سائنس دانوں نے بیڈیلوویبریو بیکٹیریا کا استعمال شنگیلا نامی مضر بیکٹیریا کے خلاف کیا جوآنتوں کے انفیکشن کا باعث بنتا ہے اور انسان کو فوڈ پوائزنگ سمیت قے اور دست میں مبتلا کردیتا ہے۔کامیاب تجربے میں مشاہدہ کیا گیا کہ بیڈیلوویبریو بیکٹیریا نے مضر بیکٹیریا شنگیلا کو تباہ کردیا جس کے باعث مریض جلد ہی شفایاب ہو گیا۔ اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں