لوڈ شیڈنگ کا حل‘ بغیر بجلی کا فریج

31 تعبيرية بدھ 7 دسمبر‬‮ 6102 - (صبح 11 بجکر 5 منٹ)

شیئر کریں:

لوڈ شیڈنگ کا حل‘ بغیر بجلی کا فریج چترال: چترال کے ایک فنی ادارے نے ایک ایسا فریج متعارف کرایا ہے جو بغیر بجلی کے گیس اور شمسی توانائی سے چلتا ہے‘ فرج کے خالق کا کہنا ہے کہ یہ قدیم ٹیکنالوجی کی جدید شکل ہے۔ کیڈ Creative Approach for Development (CAD)کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انجنئیر شہزادہ مدثر الملک کا کہنا ہے کہ چترال میں موسم گرما میں بیس سے پچیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے جس سے عوام انتہائی پریشان ہوتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے سبب فریج بھی کام نہیں کرتے جس کی وجہ سے لوگوں کو ٹھنڈا پانی دستیاب نہیں ہوتا اور یہاں برف کے کارخانے بھی نہیں ہیں۔ اس فریج سے عوام کا یہ مسئلہ حل ہوگا کیونکہ یہ فریج بجلی کے بغیر صرف گیس، مٹی کے تیل اور شمسی توانائی سےچلتا ہے۔ انجنئر محمد ارشد نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ یہ فریج انیسوی صدی میں استعمال ہوتا تھا مگر اس کے بعد یہ ناپید ہوا اور اب میں نے اسے دوبارہ نئے طریقے سے متعارف کرایا ہے جس میں مٹی کے تیل یا ایل پی جی گیس سے ایک چولہا نما دیا چلتا ہے جس سے فریج کے اندر ایک پائپ میں پانی گرم کرتا ہے اور اس کے بخارات اوپر جاکر ہائڈروجن گیس کی وجہ سے گردش کرتے ہوئے نیچے آتے ہیں اور المونیئم گیس سے ٹھنڈک پیدا کرکے فریج ٹھنڈا ہوتاہے اور یہ برف بھی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کمپریسر بھی نہیں لگتا اور موٹے پائپ ہیں جو لیک ہونے کا کوئی خطرہ بھی نہیں ہے اگر خرا ب بھی ہوجائے تو اسے تھوڑی دیر کیلئے الٹا رکھ کر پھر سیدھا کرنے سے خود بخود ٹھیک ہوتا ہے اگر اس سے بھی کام شروع نہ کرے تو پھر اسے ہلائیں جلائیں یا کسی گاڑی میں رکھ کر کچے راستے سے گزاریں تاکہ اس کو خوب جھٹکے لگیں اور اس کے اندر گیس اور پانی نیچے آجائے جس سے یہ دوبارہ کام شروع کرتا ہے۔ ایک گھریلوں خاتون نے بھی اس فریج کی ایجاد پر نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے عوام تنگ آچکے تھے کیونکہ گرمیوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ یا تو گرم پانی پیتے یا پھر بیسیوں کلومیٹر دور سفر کرکے پہاڑوں میں موجود قدرتی چشموں سے ٹھنڈا پانی لانے پر مجبور تھے مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔ اس نئے فریج سے اب ہمیں تازہ سبزی، گوشت، چکن کے ساتھ ساتھ ٹھنڈا پانی بھی ملے گا۔اس فریج کی قیمت چالیس ہزار روپے تک ہے جو بارہ مکعب فٹ تک اس کی حجم ہوگی جو ایک بڑے گھرانے کیلئے بھی کافی ہے۔ اگر یہ فریج صنعتی سطح پر مارکیٹ میں کامیاب ہوا تو امید ہے کہ اب لوگ بجلی نہ ہونے سے اپنے فریجوں سے الماری نہیں بنائیں گے بلکہ اس میں اس نئے ٹیکنالوجی والے کٹ اور مشینری لگاکر اسے چلتا بنائیں گے۔ اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں