مردم شماری: کیلاش مذہب کا خانہ شامل نہ ہونے پر عدالت میں‌ درخواست دائر

1 تعبيرية بدھ 29 مارچ‬‮ 7102 - (دوپہر 3 بجکر 83 منٹ)

شیئر کریں:

مردم شماری: کیلاش مذہب کا خانہ شامل نہ ہونے پر عدالت میں‌ درخواست دائر چترال: مردم شماری فارم میں کیلاش مذہب کا علیحدہ سے اندراج نہ ہونے پر قبیلے کے عمائدین نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی اہمیت کے حامل کیلاش قبیلے کے لوگوں نے حالیہ مردم شماری میں کیلاش مذہب کا نام فہرست میں شامل نہ ہونے پر عمائدین نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا۔ حالیہ مردم شماری میں اقلیتوں کے خانے میں کیلاش لوگوں کو شامل کیا گیا ہے مگر  قبیلے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا مذہب اور ثقافت بالکل علیحدہ ہے اور ابھی تک ان کو کوئی شناحت نہیں دی گئی۔ مردم شماری میں مذہب اور ثقافت کا اندارج نہ ہونے پر قیبلے کے سماجی کارکن وزیر زادہ، لوک رحمت، شاہ حسین سمیت کونسلرز نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیلاش ایک علیحدہ مذہب ہے اور اس کی مخصوص ثقافت ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مردم شماری کے فارم میں اقلیت کے مذاہب میں کیلاش کے مذہب کو بھی شامل کرنے کےلیے حکومت کو پابند کیا جائے اور عدالت احکامات جاری کرے۔ واضح رہے کہ کیلاش کے لوگ پانچ ہزار سالوں سے چترال کے تین وادیوں بریر، رمبور اور بمبوریت میں آباد ہیں انہوں نے چترال کی آزاد ریاست پر پانچ سو سال حکومت بھی کی تھی اور اب ان کی تعداد صرف تین سے چار ہزار رہ گئی ہے۔ اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں