سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد خام تیل کی قیمت میں ردو بدل

1 تعبيرية منگل 17 ستمبر‬‮ 9102 - (صبح 8 بجکر 83 منٹ)

شیئر کریں:

سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد خام تیل کی قیمت میں ردو بدل ریاض: سعودی آئل فیلڈ پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی فراہمی میں نمایاں کمی ہوئی ہے جبکہ قیمتوں میں بھی ردو بدل ہوا ہے، بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی خام تیل کی سپلائی بحال ہونے میں وقت لگے گا۔

تفصیلات کے مطابق سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد گزشتہ روز خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حملے کے بعد سعودی خام تیل کی پیداوار کا بڑا حصہ بھی بند ہوگیا۔

حملے کے بعد سعودی خام تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل کی کمی ہوئی۔ بین الاقوامی ماہرین کے مطابق یہ تاریخ کی بدترین بندش ہے۔ تاحال سعودی آئل فیلڈ ابقائق سے پیداوار مکمل طور پر بند ہے۔

حملے کے بعد گزشتہ روز خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا اور آج معمولی کمی دیکھی گئی۔ برینٹ خام تیل کی قیمت میں 17 سینٹس اور امریکی خام تیل کی قیمت میں 90 سینٹس کمی ہوئی۔

خام تیل کی قیمت میں ردو بدل کے باعث ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی گئی۔ چین، ہانگ کانگ اور تائیوان اسٹاک مارکیٹس منفی زون میں نظر آئیں۔ گزشتہ روز امریکی، برطانوی اور فرانسیسی اسٹاک مارکیٹس کا اختتام بھی مندی میں ہوا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے تمام درآمدی ممالک متاثر ہوں گے، پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل دمام کے قریب سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی 2 فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے، آئل ریفائنریز میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی تھی، حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی تھی۔