اسپتالوں میں جانوروں کے انجکشن انسانوں پر استعمال ہونے کا انکشاف

1 تعبيرية اتوار 12 جولائی‬‮ 0202 - (صبح 6 بجکر 1 منٹ)

شیئر کریں:

اسپتالوں میں جانوروں کے انجکشن انسانوں پر استعمال ہونے کا انکشاف چنیوٹ: صوبہ پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ممنوعہ انجکشن کے استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چنیوٹ شہر کے سرکاری اسپتالوں میں ’وٹامن کے تھری‘ ممنوعہ انجکشن استعمال کیے جارہے ہیں، یہ انجکشن بیرون ممالک میں صرف جانوروں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

پابندی کے باوجود انجکشن نجی کمپنیوں سے خرید کر استعمال کیا جارہا ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے انجکشن پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود اسپتالوں میں یہ انجکشن سرعام لگائے جارہے ہیں۔

اس سے قبل بھی ملک میں متعدد ممنوعہ انجکشن کے استعمال کا انکشاف ہوچکا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھینسوں پر ممنوع انجکشن ’اوکسی ٹوکس‘ کا استعمال بڑھ گیا تھا۔ جس کی وجہ سے 60 فیصد آبادیوں نوشی بیماریوں کا شکار ہونے لگی تھی۔ اوکسی ٹوکس انجکشن صرف حاملہ خواتین کو جلد ڈیلیوری کے استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ اس کو گوالے زیادہ دودھ کے لیے بھینسوں کو لگا رہے تھے۔

حکومت کی جانب سے اس انجیکشن کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہے۔