کم عمری کی شادیوں کا مسئلہ صرف قانون سازی سے حل نہیں ہوگا، قبلہ ازیاز

1 تعبيرية جمعرات 22 اگست‬‮ 9102 - (شام 7 بجکر 84 منٹ)

شیئر کریں:

کم عمری کی شادیوں کا مسئلہ صرف قانون سازی سے حل نہیں ہوگا، قبلہ ازیاز  اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ کم عمری کی شادیوں کا مسئلہ صرف قانون سازی سے حل نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کم عمری کی شادی سےمتعلق 1961 میں بھی قانون سازی ہوئی، جبری قانون سازی مسائل کاحل نہیں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سندھ میں قانون سازی کے باوجودکم عمری کی شادی کا مسئلہ مزیدبڑھ گیا، اس حوالے سے جب تک عوامی شعور اجاگر نہیں کیاجاتا مسئلہ جوں کا توں ہی رہے گا۔

کم عمری میں شادی کا بل تین مرحلوں سے گزر چکا ہے: شیری رحمانمزید پڑھیں: کم عمری میں شادی کا بل تین مرحلوں سے گزر چکا ہے: شیری رحمان

قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ علما سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے سوچ رہے ہیں، اب حکومت کا کام ہے کہ وہ سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے عوامی مہم چلائے۔

چاند کی رویت کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ایک ہی دن روزہ اورعید کے لیے جلد مذاکرے کا اہتمام کیا جائے گا، میں خود مفتی پوپلزئی کے پاس جاؤں گا اور ہم مل بیٹھ کر مسئلے کو حل کریں گے۔

یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں قومی اسمبلی نے کم عمری کی شادی پر پابندی کے ترمیمی بل کو کثرت رائے سے منظور کر کے اسے چند اراکین کے تحفظ کے بعد قائمہ کمیٹی کو بھیجا تھا۔