بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ

3 تعبيرية بدھ 13 نومبر‬‮ 9102 - (صبح 9 بجکر 85 منٹ)

شیئر کریں:

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ اسلام آباد : حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا، ترمیم کے بعد کلبھوشن سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کر سکے گا۔

تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کے لئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے، ترمیم کے بعد کلبھوشن یادیو کو سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کا حق ملے گا، آرمی ایکٹ میں ترمیم صرف عالمی عدالت کے فیصلوں کے معاملے پر لاگو ہوسکے گی، یہ فیصلہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس میں دیئے گئے فیصلے کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا۔

یاد رہے عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی اور کلبھوشن یادیو کو بھارتی جاسوس ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ کمانڈرکلبھوشن پاکستان کی تحویل میں ہی رہےگا، کیوںکہ کلبھوشن یادیو پر جاسوسی کا الزام ہے، البتہ ویاناکنونشن لاگو ہوگا، سزائے موت کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور یادیو تک قونصلر رسائی دی جائے۔

مزید پڑھیں : عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

بعد ازاں پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں دہشت گردی اور دیگر جرائم میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن کو قونصلر رسائی دی تھی۔

واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، باضابطہ مقدمہ چلایا گیا، 2017ء میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، بعد ازاں سزائے موت کے خلاف کلبھوشن یادیو نے رحم کی اپیل کی بھی تھی لیکن بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا۔

خیال رہے بھارتی میڈیا بھی کلبھوشن یادوو کے جاسوس ہونے کی تصدیق کرچکا ہے،کچھ عرصہ قبل بھارتی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’بھارتی جاسوس اپنی احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے گرفتار ہوا‘۔