کچی بستی کے نوجوانوں کا آرکسٹرا

221 تعبيرية اتوار 12 مارچ‬‮ 7102 - (دوپہر 2 بجکر 62 منٹ)

شیئر کریں:

کچی بستی کے نوجوانوں کا آرکسٹرا نیروبی: کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں واقع کورگوچو نامی کچی آبادی کینیا کی سب سے بڑی کچی آبادی ہے۔ یہاں دیڑھ سے 2 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہ کچی آبادی غربت، جرائم اور منشیات کا گڑھ ہے اور یہاں گھریلو تشدد کی سماجی برائی نہایت عام ہے۔ یہی نہیں یہاں رہنے والے زیادہ تر افراد ایڈز یا اس کے خطرے کا شکار ہیں۔ اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ امید دیوانے کا خواب لگتی ہے کہ یہاں پیدا ہونے والے بچے معاشرے کا کوئی کارآمد حصہ ثابت ہوسکیں گے۔ تاہم السبتھ نوروج نامی ایک موسیقار کا خیال اس سے مختلف تھا۔ 80 نوجوان موسیقاروں کا آرکسٹرا ترتیب دینے والا یہ موسیقار اس بات پر یقین رکھتا تھا کہ موسیقی کے ذریعہ لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔ یہی سوچ کر اس نے اس جھونپڑ بستی کے بچوں کو موسیقی سکھانی شروع کردی جو تعلیم و تربیت سمیت ہر طرح کی بنیادی سہولت سے محروم تھے۔ نوروج کا کہنا ہے، ’موسیقی آپ کو آپ کے آس پاس کی دنیا بھلا دیتی ہے۔ آپ اپنے دکھوں اور تکالیف کو بھول کر زندگی کی مثبت چیزوں کی طرف متوجہ ہوسکتے ہیں‘۔ ان بچوں کو موسیقی کی تربیت دینے کے لیے ایک ٹوٹی پھوٹی ادھ تعمیر شدہ عمارت میں میوزک سینٹر قائم کیا گیا ہے جو ایک کچرے کے ڈھیر کے قریب واقع ہے۔ البتہ یہاں آںے والے بچے نہایت بلند حوصلہ ہیں اور اپنی زندگی بدلنے کے خواہاں ہیں۔ ان بچوں کے زیر استعمال مختلف آلات موسیقی مختلف اداروں کی جانب سے عطیہ کردہ ہیں۔ انہیں امید ہے یہ موسیقی انہیں دنیا کے ان حصوں میں لے جائے گی جہاں وہ پہلے کبھی نہیں گئے اور وہ پر یقین ہیں کہ یہ موسیقی ان کی زندگی بدلنے میں معاون ثابت ہوگی۔ بچوں کے والدین بھی ان کی اس سرگرمی سے خوش ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ بچے اگر اپنا فارغ وقت موسیقی کو نہ دیں تو یقیناً یہ بستی کی گلیوں میں گھومتے ہوئے وقت گزاریں گے جہاں یہ جرائم اور منشیات کا آسان شکار بن سکتے ہیں۔ آہستہ آہستہ وسیع ہوتا یہ آرکسٹرا کبھی کبھار قریبی چرچ میں بھی جاتا ہے جہاں یہ اپنے فن کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں