چین میں چہرہ شناس اے ٹی ایم مشین سے بغیر کارڈ کے ٹرانزیکشن

1 تعبيرية جمعرات 21 ستمبر‬‮ 7102 - (شام 6 بجکر 15 منٹ)

شیئر کریں:

چین میں چہرہ شناس اے ٹی ایم مشین سے بغیر کارڈ کے ٹرانزیکشن جینان : زرعی بینک چین نے چہرہ شناس اے ٹی ایم مشین متعارف کرادی ہیں جو انگوٹھے کے نشان یا اے ٹی ایم کارڈ کی چپ کو پڑھنے کے بجائے چہرے کے نقوش کو پڑھ کر بینک ٹرانزیکشن کی اجازت دی دیتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین نے بینک صارفین کے لیے انگوٹھے کے نشان کو پڑھنے کو والے اے ٹی ایم مشین کے بعد اب چہرہ شناس اے ٹی ایم مشین ایجاد کرلی ہے جو ڈیجیٹل بینک ٹرانزیکشن کے لیے اب تک کی محفوظ ترین ٹیکنالوجی سمجھی جا رہی ہے.

چین کے زرعی بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا مقصد سائبر کرائم ، جعلی اے ٹی ایم کارڈ بنانے، اور جعلی ٹرانزیکشن کے امکانات کو کم کرنا ہے۔

زرعی بینک چین کے لابی منیجر نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہایت سادہ اور محفوظ ہے بس صارف کو چہرے کی اسکیننگ کے لیے مخصوص بٹن کو دبانا ہوگا اور اپنے چہرے کو کمیرے کے سامنے لانا ہوگا جو چہرے کو اسکین کر لے گا جس کے بعد صارف کو اپنا شانختی کارڈ نمبر اور فون نمبر دینا ہوگا یوں صارف اپنی مطلوبہ سروس حاصل کرنے کا اہل ہوجائے گا اور مطلوبہ رقم نکلوا سکے گا۔

خیال رہے زرعی بینک چین سے قبل چائنا مرچنٹ بینک اور کنسٹریکشن بینک آف چائنا بھی اپنے صارفین کے لیے چہرہ شناس اے ٹی ایم مشین سروس مہیا کر چکے ہیں۔

زرعی بینک چین کے ٹیکنالوجی اسٹاف کا کہنا ہے کہ کیمرے کی ریزولیشن اور دیگر تیکنیکی مسائل کو جدید طریقوں سے دور کر کے اسے محفوظ ترین بنایا گیا ہے جو اغلاط کے امکان کو ختم اور چوری یا دھوکہ دہی کی مکمل روک تھام کرتی ہے۔

بینک منجیر کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم کارڈ چوری بھی ہوجاتے ہیں اور جعلی بھی بنائے جا سکتے ہیں اسی طرح انگوٹھے کے نشان میں ردو بدل کا امکان موجود رہتا ہے تاہم چہرہ شناس ٹیکنالوجی میں صارف کو شناختی کارڈ نمبر کے ساتھ ساتھ اپنا موبائل نمبر اور پاس ورد بھی دینا ہوتا ہے جس کے باعث چوری یا دھوکہ دہی کا امکان نہ ہونے کے برابر رہ جاتا ہے۔

اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔