بھارت میں علامہ اقبال کی نظم پڑھنا جرم بن گیا

1 تعبيرية بدھ 16 اکتوبر‬‮ 9102 - (صبح 9 بجکر 84 منٹ)

شیئر کریں:

بھارت میں علامہ اقبال کی نظم پڑھنا جرم بن گیا نئی دہلی : ہندو دہشت گردوں نے 117 سال پرانی علامہ اقبال کی نظم ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“ ہندوؤں کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسلمان پرنسپل کو ملازمت سے فارغ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو توا کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا 117 سال پرانی علامہ اقبال کی نظم ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“ ہندوؤں کے خلاف قرار دے دی گئی، بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے پلی بھیٹ میں واقع ایک اسکول کی اسمبلی کے دوران نظم پڑھنے کی پاداش میں ہیڈ ماسٹر کو معطل کرکے ا سکول بند کر دیا گیا۔

بھارتی ریاست پٹنہ کے شہر پلی بھیر کے سکول میں علامہ اقبال کی خوبصورت دعائیہ نظم پڑھنا بھی جرم بن گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیک راستے پر چلانے اور برائی سے بچانے والی یہ دعا اسمبلی میں پڑھنے پر سکول ہی بند کروا دیا اور مسلمان ہیڈ ماسٹر فرقان کو بھی ملازمت سے فارغ کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق علامہ اقبال کی اس خوبصورت دعا پر پابندی عائد کرنے والا بھارت کیا علامہ اقبال کی باقی نظموں اور نغموں پر بھی قدغنیں لگا ئے گا۔

بھارت نیتاؤں کو یادہونا چاہیے کہ وہاں سب سے زیادہ گایا جانے والا نغمہ ”سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا“ بھی شاعر مشرق علامہ اقبال کا ہی لکھا ہوا ہے۔