موسم کی تبدیلی کے دوران کھانسی کرونا کی علامت ہے؟ ماہرین نے بتادیا

1 تعبيرية بدھ 23 ستمبر‬‮ 0202 - (صبح 9 بجکر 22 منٹ)

شیئر کریں:

موسم کی تبدیلی کے دوران کھانسی کرونا کی علامت ہے؟ ماہرین نے بتادیا لندن: دنیا بھر میں موسم کی تبدیلی کے باعث کھانسی، نزلہ اور زکام عام بیماریاں بن جاتی ہیں لیکن اب یہ فرق کرنا مشکل ہوگیا ہے کہ آیا یہ موسمی بیماری ہے یا کروناوائرس کی علامات ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی محکمہ صحت (این ایچ ایس) کے ماہرین نے اسی ضمن میں ایک وضاحت جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کونسی کھانسی کرونا کی مؤثر علامت ہوسکتی ہے۔

برطانوی ماہرین کے مطابق اگر کسی مریض کو چوبیس گھنٹوں تک 1 یا 3 یا پھر اس سے زیادہ گھنٹوں تک کھانسی کے دورے کا سامنا ہو تو ممکنہ طور پر یہ کرونا کی علامت ہوسکتی ہے جس کے لیے فوری ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔

کھانسی کرونا وائرس کی چند نمایاں علامات میں سے ایک ہے جبکہ تیز بخار اور سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی بھی کرونا کی مؤثر علامات شمار کی جاتی ہیں۔ پرفیسر مارٹین مارشل کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو مندرجہ بالا علامات ظاہر ہوں تو وہ حکومتی ہدایات پر عمل کرے اور کرونا ٹیسٹ کروائے۔

مانچسٹر یونیورسٹی کے نظام تنفس کے پروفیسر جیکی اسمتھ کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی کے دوران کھانسی ایک سنگین مسئلہ ہے، اگر کھانسی ایک دن رہنے کے بعد اگلے دن ختم ہوجائے تو ٹھیک ہے، اگر کھانسی کا نہ رکنے والا سلسلہ چل پڑا ہے تو ایسی صورت کرونا کی ہوسکتی ہے۔

کنگز لندن کالج کے جینیاتی امراض کے پروفیسر ٹم اسپیکٹر نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کی ناک بہہ رہی ہے، گلے کے غدود پھول گئے اور چھینکیں آرہی ہیں تو بہت زیادہ امکان یہ ہے کہ وہ کرونا کا شکار نہیں ہے۔