پانچ سے 12 سال کے بچوں‌ کو رات کتنے بجے تک بستر پر بھیج دینا چاہیے؟

1 تعبيرية جمعرات 5 اگست‬‮ 1202 - (شام 7 بجکر 21 منٹ)

شیئر کریں:

پانچ سے 12 سال کے بچوں‌ کو رات کتنے بجے تک بستر پر بھیج دینا چاہیے؟ دنیا بھر کے سائنسی اور تحقیقی ماہرین ابھی تک انسان کی اہم چیزوں میں سے ایک نیند کے بارے میں یہ بات دریافت نہیں کرسکے کہ آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے انسانی جسم سونے پر مجبور ہوتا ہے۔

اب تک انسان کی نیند کے حوالے سے مختلف مطالعے کیے گئے، جس میں ماہرین نے روزانہ کتنے گھنٹے نیند ضروری ہے اور نہ سونے کے نقصانات تلاش کیے ہیں۔

امریکا کی خاتون ٹیچر نے عمر کے حساب سے بچوں کو بستر پر سلانے کے لیے لیٹانے کا وقت بتا دیا۔

دی مرر کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے ولسن ایلیمنٹری اسکول سے وابستہ خاتون ٹیچر نے بتایا کہ اگر بچے رات کو مکمل نیند لے لیں تو اُن کا دن اچھا گزرتا اور اُن کی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 7 سال کی عمر کے بچے کو  صبح 7 بجے اٹھنا چاہیے اس لیے اُسے رات کو 8 سے 8:15 تک بستر پر لیٹا دینا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ ’دس سال تک کی عمر کے بچے کو صبح ساڑھے 6 بجے نیند سے بیدار ہوجانا چاہیے اس لیے اُسے رات کو زیادہ سے زیادہ 8:30 بجے تک بستر پر بھیج دینا چاہیے‘۔

اس حوالے سے انہوں نے 6 سال قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بچوں کے سونے کے اوقات کا چارٹ بھی جاری کیا تھا، جو اب ایک بار پھر وائرل ہوگیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’بچوں کی نیند کے حوالے سے میں نے چارٹ بنا کر اپنے سوشل میڈیا پیج پر شیئر کیا، یہ وائرل ہونا میرے لیے حیران کن ہے مگر خوشی ہے کہ اب اس چارٹ پر کچھ لوگ عمل کریں گے جو اُن کے لیے بہت اچھا اور مددگار ثابت ہوگا‘۔

صحت مند زندگی کے لیے روزانہ کتنے گھنٹے نیند ضروری ہے؟مزید پڑھیں: صحت مند زندگی کے لیے روزانہ کتنے گھنٹے نیند ضروری ہے؟

نیند پوری نہ ہونے سے بچے پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟یہ بھی پڑھیں: نیند پوری نہ ہونے سے بچے پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر چارٹ وائرل ہونے کے بعد چند والدین اس سے متفق ہوئے اور انہوں نے اسے شاندار کاوش قرار دیا۔

ایک والدہ نے چارٹ سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اس لیے متفق ہوں کیونکہ ہمارے بچوں کا سونے کا وقت یہی ہے اور وہ تقریباً ان ہی وقتوں پر سونے کے لیے لیٹ جاتے ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’میرے چار بچے ہیں، نیند مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پہلے بچے پریشان رہتے تھے مگر پھر ہم نے سونے کا وقت تبدیل کیا جس کے بعد اب وہ بہت خوش رہتے ہیں‘۔

ایک اور خاتون نے مباحثہ کرتے ہوئے بتایا کہ اگر وہ اپنے بچے کو رات 7 بجے سلانے کے لیے بھیج دیں تو وہ رات کو چار بجے اٹھ جاتا ہے‘۔