ایک کیس ایسا بتائیں جہاں باڈی کے پیسے مانگے ہوں، وزیراعلیٰ سندھ

1 تعبيرية جمعہ 5 جون‬‮ 0202 - (سپہر 5 بجکر 85 منٹ)

شیئر کریں:

ایک کیس ایسا بتائیں جہاں باڈی کے پیسے مانگے ہوں، وزیراعلیٰ سندھ کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آج 25 فیصد لوگ کورونا پازیٹو آ رہے ہیں، ایک کیس ایسا بتائیں جہاں باڈی کے پیسے مانگے ہوں۔

سندھ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں میں جان بوجھ کر پازیٹیو دکھا رہا ہوں، مجھے کیا مل رہا ہے کسی کو پازیٹو دکھانے میں، بس سندھ حکومت کو بدنام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج 25 فیصد لوگ کورونا پازیٹو آ رہے ہیں، ایک کیس ایسا بتائیں جہاں باڈی کے پیسے مانگے ہوں، ایس او پی ہے کوئی بھی مریض ہے تو اس کا ٹیسٹ ہوگا اگر کوئی ڈیتھ ہوجاتی ہے تو رزلٹ آنے کا انتظار ہوتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے بتایا کہ کہا جاتا ہے کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے یہ باتیں جنہوں نے لاک ڈاؤن کو مؤثر نہیں ہونے دیا، کورونا کا مرض باہر آرہا تھا یہ سب کو معلوم ہے، تفتان میں بلوچستان کو ذمہ دارٹھہرایا گیا حالانکہ وفاقی حکومت نےایک بس میں بیٹھا کر لوگوں کو سکھر بھیج دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ٹوٹل 280 لوگ تفتان سے آنے والے پازیٹو آئے،ٹیسٹ کی ذمہ داری وفاق کی تھی مگر بغیر ٹیسٹ کیے یہاں بھیج دیا، ہم نے ایک ایک آدمی کے تین تین بار ٹیسٹ کیے، سکھر کاقرنطینہ ہماری کامیاب اسٹوری ہے، سندھ صوبے میں ٹیسٹنگ کیپسٹی 50 فیصد زیادہ ہے، 7 روزمیں ہم نے45 ہزارسےزائد ٹیسٹ کیےہیں، ہمارےپاس80 فیصد سرکاری ٹیسٹ ہیں اور پھر بھی کہتے ہیں سندھ حکومت نے کیا کیا ہے۔

مراد علی شاہ نے وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بڑے بڑے ملک کوروناکو سنبھال نہیں سکے، وزیر اعظم سے درخواست کی نادرا سےڈیٹاچاہیے وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کو ڈیٹا مل جائےگا مگر نادرا نے ہم سے سوال جواب شروع کر دیئے، پی ٹی اے سے ڈیٹا مانگا تو انہوں نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا، جہاں بھی تصویر دیکھتا تھا وہیں کہتا تھاتصویرکیوں لگی ہے، ہم غریب ملک ہیں لیکن 1200 ارب کہاں سےآئےہیں، ہمیں کیوں نہیں دیاہے ان کو کسی چیز کاپتہ ہو تو بات کریں، اس بار ترقیاتی بجٹ پر سب کا سب ہیلتھ پر رکھ رہےہیں۔