دوران حراست مجھے منشیات دے کر بیان لیے گئے:ڈاکٹر عاصم حسین

7 تعبيرية جمعہ 4 اگست‬‮ 7102 - (سپہر 5 بجکر 8 منٹ)

شیئر کریں:

دوران حراست مجھے منشیات دے کر بیان لیے گئے:ڈاکٹر عاصم حسین ڈاکٹر عاصم حسین نے رہائی پانے کے بعد پہلا انٹرویو دیتے ہوئے کہاہے کہ حراست کے دوران مجھے منشیات دے کر بیان لیا گیا،مجھے آج تک یہ پتا نہیں کہ مجھ پر الزام کیا ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات سیاسی تھے،جن کا کوئی وجود نہیں۔انہوں نے کہاکہ تحقیقات کے دوران آنکھوں پر پٹی بندھی ہو تی تھی اس لیے مجھے معلوم نہیں تھا کہ میں کہاں پر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں انٹرویو کے دوران بہت سی باتیں نہیں بتاﺅں گا،مجھے پتا تھا کہ پاکستان واپسی پر سابق آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا جاسکتاہے،گرفتاری کے بعد مجھ سے آصف زرداری کے متعلق بہت سوال کیے گئے۔کمر میں درد کی وجہ سے علاج جانے کے لیے باہر جانا چاہتا ہوں لیکن مجھے جانانہیںدیا جا رہا، ان کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش کے دوران مجھے پر ذہنی اور جسمانی ٹارچر کا نشانہ بنایا گیاہے ،جس کے اثرات اب تک برادشت کر رہا ہوں۔462ارب روپے کی کرپشن کے کیسز سب جھوٹ کا پلندہ ہیں،میں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔