رنگ روڈ‌ تحقیقات، زلفی بخاری نے عہدہ چھوڑ‌ دیا، جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ

3 تعبيرية پیر 17 مئی‬‮ 1202 - (سپہر 4 بجکر 8 منٹ)

شیئر کریں:

رنگ روڈ‌ تحقیقات، زلفی بخاری نے عہدہ چھوڑ‌ دیا، جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی  اور ترقی برائے انسانی وسائل زلفی بخاری نے رنگ روڈ اسکینڈل میں‌ نام آنے پر سرکاری عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق رنگ روڈ راولپنڈی منصوبے کی تحقیقیات میں نام سامنے آنے پر وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی، چیئرمین نیشنل ٹورازم بورڈ اور پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن زلفی بخاری نے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

زلفی بخاری نے عہدہ چھوڑنے کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔ اپنے بیان میں اُن کا کہنا تھا کہ ’رنگ روڈ منصوبے کی تحقیقات میں نام آنے اور الزام عائد ہونے پرعہدہ چھوڑ دیا ہے‘۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہونےتک ازخود عہدے سے علیحدہ ہو رہا ہوں‘۔ انہوں نے معاملےکی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکممزید پڑھیں: چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

زلفی بخاری نے تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ میں ہر قسم کی تحقیقات کےلیے تیار ہوں اور پاکستان میں ہی رہوں گے، وزیراعظم عمران خان کے نظریے اور وژن کے ساتھ آئندہ بھی کھڑا رہوں گا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’شفاف تحقیقات کے لیے سرکاری عہدے سےعلیحدگی اختیار کی کیونکہ  عمران خان نے ہمیشہ کہا عوامی عہدہ رکھنے والا شخص تحقیقات پر اثرانداز نہ ہو، میں وزیراعظم کے وژن کےمطابق مثال قائم کرناچاہتا ہوں‘۔

یاد رہے راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، انکوائری میں بتایا گیا کہ سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی اور کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا ، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا، تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا جبکہ ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔

رنگ روڈ اسکینڈل، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مکمل، پبلک کرنے کی منظوریمزید پڑھیں: رنگ روڈ اسکینڈل، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مکمل، پبلک کرنے کی منظوری

ذرائع کے مطابق کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنگ روڈ اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا تھا۔