خلع لینے والی خواتین سے متعلق عدالت کا اہم فیصلہ

1 تعبيرية بدھ 23 جون‬‮ 1202 - (صبح 9 بجکر 11 منٹ)

شیئر کریں:

خلع لینے والی خواتین سے متعلق عدالت کا اہم فیصلہ لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے شوہر کے تشدد سے تنگ خلع لینے والی خواتین سےمتعلق فیصلہ میں کہا ہے کہ جب شوہر حقوق پورے نہ کررہا ہو تو خلع لینا خاتون کا حق ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے شہباز کی فیملی کورٹ سے خلع لینے کے خلاف اپیل پرفیصلہ سناتے ہوئے فریحہ بی بی کاخلع لینا درست قرار دے دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ فیملی کورٹ نے قانون کے مطابق خلع کی ڈگری جاری کی ہے، فیملی کورٹ کےفیصلےمیں کوئی غیرقانونی نقظہ نہیں پایاگیا، قرآن آپس میں پیارمحبت کےساتھ رہنےکادرس دیتاہے۔

عدالت نے درخواست کومسترد کرتے ہوئے کہا درخواست گزار کے مطابق فیملی کورٹ نےموقف سنےبغیرخلع کی ڈگری جاری کردی اور بیوی سےمصالحت کاعدالت نےموقع فراہم نہیں کیا، د رخواست گزاربیوی سےمعافی مانگنے کے لیے تیار ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ بچوں کی فلاح وبہبود کےلیےدونوں والدین کوچھت کاکرادراداکرناچاہیے، درخواست گزارکومصالحت کاوقت نہیں دیا گیا ، خاتون نےکہا شوہرکےساتھ نہیں رہنا چاہتی خلع کی ڈگری جاری کی جائے، شوہرکا ذہنی اورجسمانی تشددکرناثابت ہوچکا ہے۔

خیال رہے شہباز نے فریحہ بی بی کیجانب سےفیملی کورٹ سےخلع لینےکےخلاف اپیل دائرکی تھی۔