خواتین کو وراثت میں حق نہ دینے پر فوجداری مقدمے کا حکم

1 تعبيرية جمعہ 30 جولائی‬‮ 1202 - (دوپہر 1 بجکر 81 منٹ)

شیئر کریں:

خواتین کو وراثت میں حق نہ دینے پر فوجداری مقدمے کا حکم بلوچستان ہائیکورٹ نے خواتین کو وراثت میں حق نہ دینے پر فوجداری مقدمے کا حکم دے دیا۔ ‏

بلوچستان ہائیکورٹ نے خواتین کےحق سے متعلق آئینی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ‏ہوئے حکم میں کہا ہے کہ وراثت سےمحروم، زبردستی دستبرداری پر ریونیو آفیسر فوجداری مقدمے ‏کا پابند ہوگا۔

عدالت نے قرار دیا کہ خواتین سمیت تمام حق داروں کےنام منتقل کئے بغیروراثت تقسیم نہیں کی ‏جاسکتی، خواتین کا نام چھپانے یانکالنے پروراثت کی تقسیم کا عمل عدالت میں جائے بغیرکالعدم ‏ہوگا کسی خاتون کو شادی یا کسی تحفے، رقم کی بنیاد پر جائیداد کےحق سے محروم نہیں کیا جا ‏سکتا۔ ‏

عدالت نے ڈی سی اور محکمہ ریونیو کووراثت کی سیٹلمنٹ سے قبل کتابچے تقسیم کرنے کا حکم ‏دیتے ہوئے ڈی جی نادرا کو ریونیو دفاتر میں آن کال ڈیسک قائم کرنے کرنے کی ہدایت کر دی۔

عدالتی حکم میں کہا گیا کہ نادرا کا ڈیسک محکمہ ریونیو کومحروم کاشجرہ نسب فراہم ‏کرنےکاپابند ہوگا،جب کہ شجرہ نسب کے بروقت اجرا کیلئے مل کر طریقہ کار طےکیا جائے۔ ‏

سول عدالتوں کو وراثت سےمتعلق زیر التوا مقدمات 3ماہ کے اندر نمٹانے کے احکامات جاری کرتے ‏ہوئے پابند بنایا گیا کہ آج کے بعد وراثت سے متعلق کیس کا 6ماہ کے اندرفیصلہ سنا دیا جائے۔