نورمقدم قتل کیس میں اہم انکشاف

1 تعبيرية جمعہ 30 جولائی‬‮ 1202 - (دوپہر 2 بجکر 1 منٹ)

شیئر کریں:

نورمقدم قتل کیس میں اہم انکشاف نورمقدم قتل کیس میں اہم انکشاف ہوا ہے، قتل والےدن نورمقدم نےاپنےخاندان سےرابطہ کیا تھا۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ظاہر پہلے بھی نور پر کئی بار تشدد کر چکا تھا جس پر وہ ذہنی تناؤ کا ‏شکار تھی نورمقدم گزشتہ 2 سال سے ظاہر کی وجہ سے ذہنی اذیت میں مبتلا تھی۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہر کو نورمقدم کا مذہبی رحجان بھی پسند نہیں تھا اور قتل ‏والےدن نورمقدم نے اپنے خاندان سےرابطہ کیا تھا۔

خاندان کو پیغام دیا گیا تھا کہ مجھے زندہ دیکھنا ہےتو تلاش کرنا نہ پولیس سے رابطہ کرنا۔

پنجاب فرانزک سائنس لیب میں نورمقدم قتل کیس کے ملزم ظاہرجعفر کا پولی گرافک ٹیسٹ مکمل ‏کرلیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ سےقبل ملزم بےہوش ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

ذرائع نے بتایا کہ ظاہرجعفرکاپولی گرافک ٹیسٹ سائنس لیب کےماہرین نےکیا ، ٹیسٹ میں ‏ظاہرجعفر سے20 سوالوں کے جواب لیےگئے، ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ اسلام آباد ‏پولیس کو بھجوائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق لیب میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا فرانزک بھی کیاگیا، ٹیسٹ کےدوران ملزم ‏مختلف حیلےبہانےکرتارہا تاہم ٹیسٹ کےبعدپولیس ملزم کو دوبارہ اسلام آباد لےکرروانہ ہوگئی۔

گذشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ‏جسمانی ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع کر کے اسے پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

سرکاری پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ موقع کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر ‏لی گئی ہیں، درخواست ہے کہ اس فوٹیج کی فرانزک جانچ کروانی ہے جس کے لیے ملزم کو لاہور ‏لیکر جانا پڑے گا۔

یاد رہے دو روز قبل پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کے موبائل فون کا ڈیٹا برآمد کیا تھا ، جس سے اہم ‏شواہد ہاتھ آئے ، ڈیٹا سے پتہ چلا ہے کہ ملزم ماضی میں بھی خواتین پر تشدد میں ملوث رہا ہے۔