الیکشن ترمیمی بل کی منظوری پر اوورسیز فورم کا سخت ردعمل

1 تعبيرية جمعہ 27 مئی‬‮ 2202 - (شام 7 بجکر 82 منٹ)

شیئر کریں:

الیکشن ترمیمی بل کی منظوری پر اوورسیز فورم کا سخت ردعمل پارلیمنٹ میں الیکشن ترمیم بل کی منظوری پر پاکستان اوورسیز فورم نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین پاکستان اوورسیز فورم شاہد رضا رانجھا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، یہ قانون سازی عجلت میں کی گئی۔

شاہد رضا رانجھا نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام کی پر زور مذمت کرتے ہیں، اقدام اوورسیز پاکستانیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ اس پر ازخود نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ  اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا، عجلت میں بل کی منظوری سمجھ سے بالا تر ہے، بیرون ملک پاکستانی ہر سال 31 ارب روپے سے زائد زرمبادلہ  بھیجتے ہیں۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی الیکشن ایکٹ اور نیب قوانین میں ترامیم کے بل کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن ایکٹ اور نیب قوانین میں ترامیم کے بل پیش کیے جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور ”امپورٹڈ حکومت نامنظور“ کے نعرے لگائے۔

اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ اجلاس میں چیئرمین سینیٹ نے بل کی منظوری کے لیے ایوان کی رائے لی جس کے بعد نیب ترمیمی بل اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2022 کثرت رائے منظور کرلیے گئے۔ اپوزیشن کے شور شرابے میں بل کی منظوری دی گئی اس سے قبل بلوں پر تحریک منظور کی گئی تھی۔

اپوزیشن لیٖڈر شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا یہ بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے، اوورسیز ووٹرز کے حق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے، اوورسیز ووٹر قوم کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ اوورسیز کا ووٹ ختم کیا گیا ہے اور نہ کیا جائے گا، بل کے ذریعے اوورسیز کے حقوق واپس نہیں لیے گئے، بل میں الیکشن کمیشن کو پابند کیا گیا کہ وہ اوورسیز کو ووٹ کا حق دے۔