روسی چمگادڑوں میں پائے جانے والے کرونا جیسے نئے وائرس پر ویکسینز غیر مؤثر

1 تعبيرية جمعرات 29 ستمبر‬‮ 2202 - (صبح 11 بجکر 8 منٹ)

شیئر کریں:

روسی چمگادڑوں میں پائے جانے والے کرونا جیسے نئے وائرس پر ویکسینز غیر مؤثر روسی چمگادڑوں میں پائے جانے والے کرونا جیسے نئے وائرس پر ویکسینز غیر مؤثر ثابت ہو گئیں۔

جریدے پلوسسائنسی طبی جریدے پلوس میں شائع شدہ مقالے میں سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ روسی چمگادڑوں میں کرونا جیسے نئے وائرس کی تشخیص کے بعد اب یہ معلوم ہوا کہ اس پر موجودہ تمام کرونا ویکسینز غیر مؤثر ہیں۔

یہ وائرس SARS-CoV-2 جیسا ایک وائرس ہے، جسے ’کھوسٹا-2‘ (Khosta-2) کا نام دیا گیا ہے، یہ انسانوں کے خلیوں میں جذب ہو کر انسانوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ماہر وائرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ کھوسٹا-2 پر موجودہ تمام کرونا ویکسینز غیر مؤثر ہیں جس کے باعث ایک ایسی ویکسین تیار کرنے کی ضرورت ہے جو تمام حیوانات میں پائے جانے والے مختلف وائرس کے خلاف استعمال کی جا سکے۔

ماہرین کے مطابق کھوسٹا ٹو وائرس اسپائک پروٹینز میں ڈھکا ہوا ہوتا ہے، جو کرونا وائرس کی طرح اُن ہی داخلی راستوں کا استعمال کرتے ہوئے انسانی خلیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

تاہم اس سے بھی زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ یہ کرونا ویکسین کے وصول کنندگان میں مونوکلونل اینٹی باڈیز اور سیرم کے خلاف واضح مزاحمت کرتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں، سانس کے اس نئے وائرس کو ہماری موجودہ ادویات سے بے اثر نہیں کیا جا سکتا۔

وائرولوجسٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والا نیا روسی وائرس ممکن ہے کہ دنیا کے کسی اور حصے میں بھی دریافت ہوا ہو، لیکن چوں کہ یہ کرونا وائرس کی طرح نہیں لگ رہا تھا اس لیے کسی نے اس پر دھیان نہیں دیا ہوگا۔

ماہرین کے مطابق کھوسٹا 1 اور کھوسٹا 2، 2020 کے دوران روسی چمگادڑوں میں دریافت کیے گئے تھے، تاہم ابتدائی مطالعے سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ انسانی صحت کے لیے یہ اتنے خطرناک نہیں ہیں۔

واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی ایک ٹیم کے مطابق کھوسٹا-2 پروٹین کو بڑھا کر انسانی خلیوں کو متاثر کرتا ہے۔