ماحول دوست پلاسٹک بیگ تیار‘ آپ کھا بھی سکتے ہیں

226 تعبيرية جمعرات 8 دسمبر‬‮ 6102 - (صبح 9 بجکر 13 منٹ)

شیئر کریں:

ماحول دوست پلاسٹک بیگ تیار‘ آپ کھا بھی سکتے ہیں دنیا بھر میں پلاسٹک ایک ایسے عفریت کی صورت میں سامنے آیا ہے جو زمین‘ ہوا اور سمندروں کو یکساں طور پر متاثر کررہا ہے لیکن اب ایک نئی بھارتی کمپنی نے ایسا پلاسٹک بنایا ہے جسے جانور اور خود انسان بھی کھاسکتے ہیں۔ اینوائے گرین نامی کمپنی نے قدرتی نشاستے اور سبزیوں کے تیل سے پلاسٹک نما ایک مٹیریل بنایا ہے جو 100 فیصد نامیاتی ( آرگینک)‘ ماحول دوست اور ازخود گھل کر ختم ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ پلاسٹک کو کھایا بھی جاسکتا ہے۔ فرانس کا پلاسٹک سے بنے برتنوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ پاکستان میں شاپر کہلانے والے پلاسٹک بیگز کے بارے میں بہت سے لوگ فکر مند رہتے ہیں جو ہوا میں اڑتے رہتے ہیں اور نالیوں میں پھنس کر سیوریج کے پورے نظام کو ناکارہ بنادیتے ہیں۔ اسی طرح سمندری جاندار نرم پلاسٹک کو چارہ سمجھ کر کھارہے ہیں اور ہلاک ہورہے ہیں۔ اس پلاسٹک کے مؤجد نے چار سال تک نئے پلاسٹک پر تجربات کیے اوربالاخرسورج مکھی کے تیل‘ آلو‘ مکئی‘ قدرتی نشاستے‘ سبزیوں کے تیل اور کیلے کے مرکبات سے ایک پلاسٹک نما مٹیریل تیار کرلیا ہے فی الحال اس کی تیاری کے طریقے کو خفیہ رکھا گیاہے۔ اتنا معلوم ہوسکا ہے کہ پہلے اس کا خام مال مائع صورت میں ڈھالا جاتا ہے اور اس کے بعد 6 مختلف مراحل سے گزار کر پلاسٹک بیگز تیار کیے جاسکتے ہیں۔ لیکن اس کی قیمت روایتی پلاسٹک بیگ کے مقابلے میں 35 فیصد زائد ہے اور اس کے فوائد اس اضافی رقم سے کہیں زیادہ ہیں۔ ایسی پیکنگ جسے کھایا جا سکتا ہے واضح رہے کہ شاپنگ بیگز کرہ ارض کے ماحول کو لاحق شدید ترین خطرات میں سے ایک ہیں ‘ ان کے سبب سے زیادہ خطرہ سمندری حیات کو درپیش ہےاور یہ پاکستان جیسے ممالک میں ڈرینیج سسٹم کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ برطانیہ میں پلاسٹک بیگ کا استعمال ختم کرنے کے لیے انوکھا قانون اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں