گزشتہ برس ہونے والے گلوبل وارمنگ کے 24 اہم واقعات میں پاکستان بھی شامل

298 تعبيرية جمعہ 23 دسمبر‬‮ 6102 - (شام 7 بجکر 04 منٹ)

شیئر کریں:

گزشتہ برس ہونے والے گلوبل وارمنگ کے 24 اہم واقعات میں پاکستان بھی شامل واشنگٹن: امریکی موسمیاتی اور بحری ادارے کی نئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں موسمیاتی شدت کے 24 عجیب واقعات نوٹ کیے گئے جن میں کچھ واقعات پاکستان میں بھی رونما ہوئے۔ نئی رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں ہونے والے اہم موسمیاتی واقعات کا جائزہ پیش کیا گیا جنہیں گلوبل وارمنگ (عالمی تپش) سے وابستہ عجیب مظاہر میں شمار کیا جاسکتا ہے۔ چند روز قبل نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹماسفیئرک ایڈمنسٹریشن( نووا) کی جانب سے ایک مفصل رپورٹ شائع کی گئی جن میں پاکستان سمیت 24 اہم موسمیاتی واقعات کا ذکر کیا گیا ہے جو کرہ ارض پر آب و ہوا کی تبدیلی پر خطرے کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان واقعات میں غیرمعمولی گرمی کے 11 واقعات، برطانیہ میں سردیوں میں سورج کی انوکھی تپش، الاسکا کے جنگلات میں لگنے والی آگ اور میامی میں عین دوپہر کو سیلابی کیفیت شامل ہے۔ موسمیاتی شدت کے یہ واقعات پاکستان، جنوبی افریقا، ایتھوپیا، مصر، بھارت، سری لنکا، انڈونیشیا، جاپان، چین، یورپ ، کینیڈا، امریکا، واشنگٹن اور الاسکا میں رونما ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تمام تبدیلیاں واضح ہیں اور ان کا درست تخمینہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔ ادارے سے وابستہ سائنسدان اور رپورٹ کی شریک مدیرہ اسٹیفنی ہیرنگ کے مطابق یہ واقعات تیزی سے بدلتی ہوئی آب و ہوا کو ظاہر کرتے ہیں تاہم 6 واقعات ایسے ہیں جن سے موسمیاتی تبدیلیاں ثابت نہیں ہوتیں۔ سال 2015 کے اہم موسمیاتی واقعات میں یہ سرِ فہرست رہے جو دنیا بھر کی تشویش کے لیے کافی ہیں۔ یورپ، جاپان، پاکستان اور بھارت میں گرمیوں کی شدید اور جان لیوا لہر 2015 میں اوسط درجہ حرارت بھی بلند ترین نوٹ کیا گیا مارچ کے مہینے میں آرکٹک میں کم ترین برف الاسکا کے جنگلات میں لگنے والی غیرمعمولی آگ جنوب مغربی کینیڈا میں شدید خشک سالی مئی میں جنوب مشرقی چین میں خوفناک بارشیں ستمبر میں فلوریڈا میں سورج کی موجودگی میں سیلاب جسے سنی ڈے فلڈ کہا گیا برطانیہ میں موسمِ سرما میں ریکارڈ گرمی اور دھوپ نوٹ کی گئی اسٹیفنی کے مطابق ستمبر 2015 میں میامی کی سڑکوں پر 22 انچ تک پانی دیکھا گیا جب کہ بارش نہیں ہوئی تھی جو سمندری سرگرمی کو ظاہر کرتا ہے جس کے تحت اونچی لہریں پیدا ہوئی تھیں۔ رپورٹ میں ایک اور شدید موسمیاتی کیفیت کا اظہار کیا گیا ہے جس کے تحت مغربی بحرالکاہل میں سمندری طوفان کے واقعات اور شدت دونوں میں اضافہ ہوا۔ اس تحقیق کے لیے دنیا کے 116 سائنسدانوں سے رائے معلوم کی گئی تھی کہ آیا یہ واقعات موسمیاتی شدت کو بیان کرتے ہیں جو گلوبل وارمنگ کی وجہ سے رونما ہوئے ہیں۔ اس کے لیے رپورٹس، ڈیٹا، کلائمٹ چینج کے مروجہ قواعد اور سپر کمپیوٹر کی نقول (سیمولیشنز) سے بھی مدد لی گئی ہے۔