شہباز شریف پر 10 ارب روپے کی پیشکش کا الزام، عمران خان کو دوبارہ نوٹس جاری

3 تعبيرية جمعہ 21 جولائی‬‮ 7102 - (صبح 9 بجکر 63 منٹ)

شیئر کریں:

شہباز شریف پر 10 ارب روپے کی پیشکش کا الزام، عمران خان کو دوبارہ نوٹس جاری لاہور: مقامی عدالت نے وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے پانامہ پیپرز میں اربوں روپے کی پیشکش کا الزام لگانے پر تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف دس ارب روپے ہرجانے کی درخواست پر عمران خان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سول عدالت کے جج اظفر سلطان نے شہباز شریف کی جانب سے دائر ہرجانہ کی درخواست پر سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل مصطفی رمدے ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پانامہ پیپرز کے معاملے پر شہباز شریف کی جانب سے دس ارب روپے کی پیشکش کا بے بنیاد الزام عائد کیا۔ صطفی رمدے نے مزید کہا کہ عمران خان نے شہباز شریف پر الزام عائد کر کے قوم کو گمراہ کیا،سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے شہباز شریف کی کردار کشی کی، جس سے وزیر اعلی کی ساکھ کو نقصان پہنچا اور ان کے خاندان کو ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا . شہباز شریف کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ کردار کشی کرنے پر عدالت عمران خان کے خلاف دس ارب روپے ہرجانے کی ڈگری جاری کرے۔ عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو اکیس اگست کے لئے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مقامی عدالت میں 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا ، جس پر عدالت نے عمران خان کو 21 جولائی کا نوٹس جاری کیا تھا۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عمران خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس پر مجھے خاموش رہنے پر 10 ارب روپے دینے کی پیشکش کی تھی۔