کرنل (ر) حبیب طاہر کی بھارت میں زیرحراست افواہوں پر دفتر خارجہ کا ردعمل

1 تعبيرية بدھ 18 ستمبر‬‮ 9102 - (دوپہر 1 بجکر 85 منٹ)

شیئر کریں:

کرنل (ر) حبیب طاہر کی بھارت میں زیرحراست افواہوں پر دفتر خارجہ کا ردعمل اسلام آباد: کرنل (ر) حبیب طاہر کی بھارت میں زیر حراست افواہوں پر دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرنل (ر) حبیب طاہر سے متعلق بھارتی میڈیا میں افواہیں سامنے آئی ہیں، وہ پاک فوج سے کرنل ریٹائر ہوچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کرنل (ر) حبیب طاہر کی بھارت میں زیر حراست افواہوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حبیب طاہر اپریل 2017میں نوکری کے لیے نیپال گئے جہاں سے لاپتا ہوگئے، حبیب طاہر کے اہل خانہ کے مطابق انہوں نے سی وی یو این اور لنک ڈن پر ڈالی تھی۔

حبیب طاہر کو مارک نامی شخص نے نوکری کے لیے منتخب ہونے کی اطلاع دی، کرنل (ر) حبیب طاہر کو لاہور سے اومان اور پھر کھٹمنڈو کا ٹکٹ دیا گیا، انہیں 6 اپریل 2017 کا ٹکٹ دیا گیا، وہ زندگی میں پہلی مرتبہ کھٹمنڈو نیپال گئے تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حبیب طاہر نے اہل خانہ کو اپنی اور بورڈنگ پاس کی تصاویر بھیجیں، انہوں نے ایئرپورٹ سے پیغام بھیجا وہ خیریت سے ہیں، لمبینی ایئرپورٹ بھارتی سرحد سے 5 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، پیغام بھیجنے کے بعد ان کا موبائل فون بند ہوگیا۔

ڈاکٹر فیصل کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا مارک کا برطانوی موبائل نمبر جعلی تھا، مارک کا موبائل نمبر کمپیوٹر سے بنایا گیا تھا، جس ویب سائٹ سے رابطہ کیا گیا وہ بھارت سے کنٹرول ہورہی تھی، نیپال نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی مگر خاطر خواہ نتائج نہ آسکے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارتی حکومت سے بھی پتا لگانے کی درخواست کی تھی، حبیب طاہر سے متعلق بھارت کی جانب سے تاحال مثبت جواب نہیں ملا ہے۔

کرنل (ر) حبیب طاہر کے اہل خانہ انتہائی پریشان ہیں، اہل خانہ اقوام متحدہ کے جبری لاپتا گروپ سے بھی رابطہ کرچکے ہیں، ان سے متعلق دشمن ایجنسیوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا، پاکستان ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔