حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے 5 جگہوں پر چھاپے مارے گئے: فیاض چوہان

3 تعبيرية ہفتہ 14 دسمبر‬‮ 9102 - (صبح 9 بجکر 83 منٹ)

شیئر کریں:

حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے 5 جگہوں پر چھاپے مارے گئے: فیاض چوہان لاہور: صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے 5 جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت میں قانون سب کے لیے یکساں ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے مریم نواز کو 100 ارب کے سرکاری خزانے پر بٹھا دیا تھا۔ مریم نواز کو پی ایچ ڈی ظاہر کیا پھر ایم اے ان پنجابی کا پتہ چلا۔ نواز شریف کی رپورٹ دینے کے 2، 3 دن قبل تک صورتحال کچھ اور ہوتی ہے، رپورٹ دینے کے ایک ہفتے بعد مہنگے برگر کھائے جا رہے ہوتے ہیں۔

فیاض چوہان نے کہا کہ ہنر مند نوجوان پروگرام میں وزیر اعلیٰ کا بھائی یا رشتہ دار انچارج نہیں۔ تحریک انصاف کا وژن اقربا پروری سے پاک ہے۔

پی آئی سی حملے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیس میں 54 کے قریب ملزمان گرفتار ہیں، اسپتال کے تمام انفرا اسٹرکچر کی تزئین و آرائش کردی گئی ہے۔ اسپتالوں اور عملے کے تحفظ کے لیے بل لے کر آرہے ہیں۔

فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ حسان نیازی وزیر اعظم کا بھانجا بعد میں پہلےحفیظ اللہ نیازی کا بیٹا ہے، حفیظ اللہ نیازی سارا دن ٹی وی پر بیٹھ کر عمران خان پر تنقید کرتے ہیں، حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے 5 جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ حسان نیازی ہر حال میں گرفتار ہوں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت میں قانون سب کے لیے یکساں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نےمعاشرے میں حکومت کی رٹ قائم کرنی ہے، وکلا کمیونٹی ہمارے لیے انتہائی قابل احترام ہے۔ میں نے اپنی جان مشکل میں ڈال کر 10 سے 12 وکلا کو بچایا۔ ہماری کسی سے دشمنی نہیں۔ سیاستدان بھی ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہیں پر ایک حد میں رہ کر، ڈاکٹر کمیونٹی سے گزارش ہے الفاظ کے چناؤ میں احتیاط کریں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وکلا کمیونٹی کے 90 فیصد سے زائد رہنما سمجھتے ہیں جو ہوا وہ معاشرے کے لیے اچھا نہیں۔ وکلا، ڈاکٹرز اور عدلیہ آن بورڈ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ پنجاب میں نہ وفاق میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے۔ جنوبی پنجاب کے حوالے سے ہم نے انقلابی اقدامات کیے ہیں۔ پہلی بار بجٹ میں 35 فیصد جنوبی پنجاب کے لیے رکھا گیا ہے۔ شہباز شریف دور میں ہر سال جنوبی پنجاب کا فنڈ کہیں اور لگ جاتا تھا۔ جنوبی پنجاب کے لوگ بھی کہہ رہے ہیں 72 سال میں پہلی بار کام ہو رہا ہے۔