پاناما کیس میں اہم ترین ثبوت سمجھے جانے والے قطری شہزادے حمد بن جاسم کے خطوط کے حوالے سے پہلی بار قطری حکومت کا باضابطہ موقف سامنے آگیا

51 تعبيرية ہفتہ 4 فروری‬‮ 7102 - (دوپہر 2 بجکر 91 منٹ)

شیئر کریں:

پاناما کیس میں اہم ترین ثبوت سمجھے جانے والے قطری شہزادے حمد بن جاسم کے خطوط کے حوالے سے پہلی بار قطری حکومت کا باضابطہ موقف سامنے آگیا  پاناما کیس میں اہم ترین ثبوت سمجھے جانے والے قطری شہزادے حمد بن جاسم کے خطوط کے حوالے سے پہلی بار قطری حکومت کا باضابطہ موقف سامنے آگیاجس میں قطری حکومت نے ان خطوط سے اظہار لا تعلقی کردیا ہے۔
نجی ٹی وی آج نیوز کو دیے جانے والے انٹرویو میںپاکستان میں تعینات قطری سفیر سقر بن مبارک المنصوری نے ان خطوط سے اظہار لا تعلقی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ۔ قطری حکومت کا خطوط سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ شہزادے کے ذاتی خطوط ہو سکتے ہیں۔

 
قطری سفیر کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا قطری خط جھوٹ اور جعلسازی پر مبنی ہے۔ سفیر نے قطری حکومت کا خط سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جس سے جھوٹ کا ایک اور ثبوت سامنے آگیا۔ قطری سفیر کا بیان خط کے جعلی ہونے کو تقویت دیتا ہے۔

قطری سفیر کا انٹرویو سامنے آنے کے بعد وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کبھی نہیں کہا کہ خطوط کا تعلق قطری حکومت سے ہے ، یہ خطوط قطری شہزادے نے ذاتی حیثیت میں لکھے ہیں-

واضح رہے کہ پاناما کیس میں قطری شہزادے حمد بن جاسم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کو دو خطوط لکھے ہیں جن میں شریف خاندان اور خود کے کاروباری تعلقات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قطری شہزادے کے خطوط سامنے آنے پر حکمران خاندان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث چلتی رہتی ہے۔