صحّت کے لیے مفید، علاج میں مددگار رائی دانہ

1 تعبيرية پیر 25 جنوری‬‮ 1202 - (شام 6 بجکر 14 منٹ)

شیئر کریں:

صحّت کے لیے مفید، علاج میں مددگار رائی دانہ آپ نے بھی کبھی مبالغہ آرائی، کسی بات کو طول دینے یا اسے بحث کے سبب بگاڑ کی حد تک لے جانے پر بڑے بوڑھوں سے خاص طور پر سنا ہو گاکہ وہ تو رائی کا پہاڑ بنانا جانتا ہے یا اس نے رائی کا پہاڑ بنا لیا۔

یہی رائی ہمارے کچن میں پکوان سے لے کر صحّت و علاج کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔ اسے ہم مسالا جات میں شمار کرتے ہیں جو چھوٹے چھوٹے دانوں‌ کی شکل میں‌ ہوتی ہے۔ رائی دانے ہماری صحّت کے لیے مفید ہوتے ہیں جن میں گلوکوسینولیٹ پایا جاتا ہے، یہ اسے منفرد ذائقہ دیتا ہے۔ رائی دانے مختلف علاقوں میں کاشت ہونے کے سبب رنگ اور جسامت میں‌ مختلف ہوسکتے ہیں۔

رائی دانے فیٹی ایسڈز ’اومیگا تھری، سیلینیوم، مینگنیز، میگنیشیم، کیلشیم، پروٹین، زِنک سے بھرپور ہوتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق سوزش اور انفیکشن کے علاج میں‌ رائی دانوں میں موجود سیلینیوم مددگار ثابت ہوتا ہے اور یہ دمے کی شدّت اور جوڑوں میں گٹھیا کے درد کی شدّت کو کم کرتا ہے۔

طبی تحقیق کے مطابق رائی دانے میں موجود میگنیشیم بلند فشارِ خون کو کم کرنے میں‌ مدد دیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق رائی میں چنبل کے سبب ہوجانے والے زخموں اور انفیکشنز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

کمر کے درد یا پٹھوں کے اکڑ جانے کی شکایت کی صورت میں بھی طبی ماہرین رائی دانے چبانے کا مشورہ دیتے ہیں جو درد اور پٹھوں کی سختی اور سوجن بھی کم کرتے ہیں۔

یہ نزلے کی شدّت کم کرتے ہیں اور سانس کی نالی کو کھولنے میں مدد دیتے ہیں۔طبیب تجویز کرتے ہیں کہ جب کسی کو سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو رائی کے بیج چبالے، افاقہ ہو گا۔

طبی ماہرین کے مطابق رائی دانے ہاضمے کا عمل بہتر بناتے ہیں اور نظامِ ہضم کی شکایات کو دور کرنے میں‌ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔