عمرہ کی مقررہ مدت میں تاخیر کرنے پر 1 لاکھ ریال جرمانہ، قید کی سزا

33 تعبيرية منگل 13 دسمبر‬‮ 6102 - (سپہر 5 بجکر 92 منٹ)

شیئر کریں:

عمرہ کی مقررہ مدت میں تاخیر کرنے پر 1 لاکھ ریال جرمانہ، قید کی سزا سعودی عرب کے ڈاریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹ نے ایک بیان میں معتمرین اور زائرین سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ وہ سعودی عرب میں قیام کی قانونی مدت کی سختی سے پابندی کریں۔ وقت مقررہ گذر جانے کے باوجود واپس نہ لوٹنے والے معتمرین کو پچاس ہزار ریال سے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور چھ ماہ سے ایک سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ڈاریکٹوریٹ جنرل برائے ایمی گریشن وپاسپورٹ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ویزے کی قانونی مدت کے اندر اندر واپسی یقینی بنائیں۔ ویزے کی مدت گذرنے کے بعد بھی سعودی عرب میں قیام کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ویزہ کی مجاز مدت ختم ہونے کے بعد واپس نہ لوٹنے وال معمترین کو پچاس ہزار ریال جرمانہ، چھ ماہ قید اور ملک بدری کی سزا دی جائے گی۔ ویزہ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں اور حج وعمرہ ٹورآپریٹریز کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کرنے والے معتمرین کے بارے میں متعلقہ حکام کو فوری طور پر مطلع کریں، اطلاع نہ دینے پر کمپنی کے ذمہ داران کو ایک لاکھ ریال جرمانہ کی سزا دی جائے گی۔ عمرہ ویزہ کے قواعد کی خلاف ورزی کی مرتکب فرموں اور سعودی عرب میں معتمرین کو سروسز فراہم کرنے والے ان اداروں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جو غیرملکی معتمرین کے حوالے سے قانون کی خلاف ورزی کریں گے اور واپسی میں تاخیر کرنے والے غیرملکی معتمرین کو تحفظ دینے کے جرم میں ایک لاکھ ریال جرمانہ، کمپنی کےڈائریکٹر کو ایک سال قید اور ملک بدری کی سزا ہوسکتی ہے۔