امریکہ نے سعودی عرب کو ’سزا‘ دینے کا اعلان کردیا

25 تعبيرية بدھ 14 دسمبر‬‮ 6102 - (دوپہر 1 بجکر 84 منٹ)

شیئر کریں:

امریکہ نے سعودی عرب کو ’سزا‘ دینے کا اعلان کردیا  سعودی عرب کی یمن میں جاری فوجی کارروائی کے خلاف اس کے مخالفین کی جانب سے مچایا جانے والا شور بالآخر رنگ لے آیا ہے۔ بار بار سامنے آنے والے الزامات کے نتیجے میں امریکا نے بھی سعودی عرب کو سویلین ہلاکتوں کا الزام دیتے ہوئے اسے اہم ترین ہتھیاروں کی فروخت منسوخ کر دی ہے۔ 
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو پریسین گائیڈڈ ہتھیاروں کی فروخت روکے جانے کا انکشاف ایک سینئر امریکی شخصیت نے کیا ہے، اور اس کی وجہ سعودی کارروائی کے دوران یمن میں مبینہ طور پر سویلین اہداف کو نشانہ بنانا بتایا جارہا ہے ۔امریکی ذرائع کے حوالے سے بھی یہی بتایا گیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے سعودی عرب کو فضا سے گرائے جانے والے پریسین گائیڈڈ ہتھیاروں کی فروخت منسوخ کی ہے کیونکہ امریکہ کو یمن کی جنگ میں عام شہریوں کی مبینہ ہلاکتوں پر تشویش اور تحفظات ہیں۔ ہتھیاروں کی فروخت منسوخ کرنے کے علاوہ امریکہ نے سعودی ائیرفورس کے اہلکاروں کو دی جانے والی تربیت میں تبدیلیاں لانے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاکہ اہداف کو نشانہ بنانے کی ان کی صلاحیت کو بہتر بنایا جاسکے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہوتے نظر آرہے تھے اور اوباما انتظامیہ کے تازہ ترین فیصلے نے صورتحال کو مزید بگاڑدیا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ امریکہ کے بدلتے ہوئے تیور دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں پر مبنی مضبوط تعلقات میں گہری دراڑ ڈال سکتے ہیں۔ 
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی حقوق یمن میں 3800 سویلین ہلاکتوں میں سے تقریباً 60 فیصد کے لئے سعودی عرب کو ذمہ دار قرار دے چکا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ناصرف سعودی عرب پر تنقید کی جارہی تھی بلکہ امریکہ کو بھی اس کی حمایت پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے ان الزامات کی سختی سے تردید کی جاتی رہی ہے۔ اوباما انتظامیہ کی جانب ہتھیاروں کی فروخت منسوخ کئے جانے پر سعودی عرب کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔