سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے سب سے بڑا اعلان کر دیا، سر پر منڈلاتا سب سے بڑا خطرہ ٹل گیا

71 تعبيرية اتوار 25 دسمبر‬‮ 6102 - (دوپہر 2 بجکر 71 منٹ)

شیئر کریں:

سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے سب سے بڑا اعلان کر دیا، سر پر منڈلاتا سب سے بڑا خطرہ ٹل گیا سعودی کی مجلس شوریٰ میں غیرملکیوں کی اپنے آبائی ممالک کو بھیجی جانے والی رقوم پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز پر غور کیا جا رہا تھا تاہم اب تارکین وطن کے سروں پر لٹکتی یہ تلوار وقتی طور پر ہٹ گئی ہے۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق رائل کورٹ کی فنانشل کمیٹی کے سیکرٹری جنرل محمد التویجری کا کہنا ہے کہ ”فی الوقت تارکین وطن کی ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔“تارکین وطن کی ترسیلات زر پر 2سے 6فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مجلس شوریٰ کے سابق رکن ہسام الانغری نے پیش کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق الانغری کی تجویز کے مطابق سعودی عرب آنے والے پرتارکین وطن کی پہلے سال میں بھیجی جانے والی رقوم پر 6فیصد ٹیکس عائد کیا جانا چاہیے اور اگلے پانچ سالوں میں اس میں بتدریج کمی کرتے ہوئے 2فیصد کر دیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2004ءسے غیرملکیوں کی ترسیلات زر میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو تقریباً تین گنا ہو چکی ہیں۔ 2004ءمیں یہ 15.1ارب ڈالر تھیں جو 2013ءتک 36ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی تھیں۔ اب ان میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔“

تارکین وطن کی ترسیلات زر پر مجوزہ ٹیکس تو فی الحال عائد نہیں کیا جا رہا تاہم 2017ءمیں ان پر ایک اور فیس عائد کی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2017ءتارکین وطن کو اپنے زیرکفالت 19سال سے کم عمر افراد کے عوض فی کس 100ریال ادا کرنے ہوں گے۔ یہ فیس 2018ءمیں بڑھا کر 300سے 400ریال تک کر دی جائے گی اور اس میں سالانہ اضافہ کرتے ہوئے 2020ءتک فی کس 800ریال تک کر دیا جائے گا۔2020ءمیں کسی شخص کے زیرکفالت جتنے افراد ہوں گے ان کے عوض فی کس اسے 800ریال حکومت کو ادا کرنے پڑیں گے۔