یمن ، داعش نے تین چیک پوسٹوں کوخودکش دھماکوں سے اڑا دیا ،30 افراد ہلاک

405 تعبيرية ہفتہ 26 مارچ‬‮ 6102 - (دوپہر 21 بجکر 21 منٹ)

شیئر کریں:

یمن ، داعش نے تین چیک پوسٹوں کوخودکش دھماکوں سے اڑا دیا ،30 افراد ہلاک عدن(نیو زڈیسک)یمن کے شہر عدن میں تین چیک پوسٹوں پر ہونے والے خودکش بم دھماکوں میں کم سے کم 30 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ،مرنے والوں فوجی ، مرد وخواتین بھی شامل ہیں جبکہ دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ(داعش) نے قبول کرلی۔غیر ملکی خبررساں ادار وں کی رپورٹس کے مطابق شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ یمن کی حکومت اور حوثی باغیوں کے خلاف ہے جنھوں نے دارالحکومت صنعا کے بیشترً علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔یہ دھماکے ایسے وقت پر ہوئے ہیں جب یمن میں سعودی عرب کے کمان میں جاری فضائی آپریشن کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ان دھماکوں میں فوجی سمیت عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں زخمی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ دو بم دھماکوں اْن سرحدی چیک پوسٹوں کے قریب ہوئے جو اتحادی افواج کے استعمال میں تھیں۔ دھماکے کے بعد مسلح حملہ آورں نے فائرنگ بھی کی۔تیسرا دھماکہ اْس وقت ہوا جب بارودی مواد سے بھری ایمبولینس فوجی چیک پوسٹ سے ٹکڑانے کے بعد پھٹ گئی۔گذشتہ برس سعودی عرب کے فضائی حملوں کے بعد حکومتی افواج نے عدن پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔یمن میں حکومت کو بحال کرنے اور دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کو پسپا کرنے کے لیے سعودی عرب نے گذشتہ مارچ میں فضائی کارروائیاں شروع کی تھیں۔سعودی عرب کا کہنا ہے ایران حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے جبکہ ایران نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 6200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔دوسری جانب جزیرہ نما عرب میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ اور القاعدہ حالات کا فائدہ اْٹھاتے ہوئے اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو وسعت دی رہی ہے۔