یونیسکو نے سعودی کجھوروں کو بھی اپنی فہرست میں شامل کرلیا

1 تعبيرية اتوار 15 دسمبر‬‮ 9102 - (صبح 11 بجکر 85 منٹ)

شیئر کریں:

یونیسکو نے سعودی کجھوروں کو بھی اپنی فہرست میں شامل کرلیا ریاض : اقوام متحدہ کی تنظیم برائے ثقافت و سائنس یونیسکو نے 2019 کے دوران بنی نوع انساں کے غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں سعودی کھجوروں کو شامل کیا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 14عرب ممالک سعودی عرب، بحرین، مصر، عراق، اردن، کویت، ماریطانیہ، مراکش، سلطنت عمان، فلسطین، سوڈان، تیونس، متحدہ عرب امارات اور یمن نے اس حوالے سے اپنی شناخت رکھتے ہیں۔

کولمبیا کے دارالحکومت بگوٹا میں یونیسکو کی نمائندہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سعودی عرب کا حق تسلیم کرلیا گیا، اس سے قبل سعودی عرب کے چھ مقامات یونیسکو کی فہرست میں شامل کیے جاچکے ہیں جبکہ کھجور ساتواں ہے۔

کجھور کی ثقافتی اہمیت یہ ہے کہ یہ صحرائی ماحول کی علامت ہے علاوہ ازیں کھجور اور ان کے درخت مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتے ہیں جس کا عرب روایات اور رسم و رواج کی نمائندہ ثقافت سے گہرا تعلق ہے۔

کمیٹی کا اجلاس یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل اوڈری ازولائی کی صدارت میں ہوا۔ جو 24 ممالک کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ممالک غیر مادی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے معاہدے میں یہ ممالک شامل ہیں، یہ معاہدہ 2003 میں کیا گیا تھا جس کی توثیق اب تک 178 ممالک کرچکے ہیں۔

سعودی عرب کھجوروں کی کاشت والا اہم ملک ہے اور اس پر دو ارب سعودی ریال کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں کھجوروں کی 500 سے زیادہ قسمیں ہیں جبکہ کجھوروں کی نوّے فیصد اقسام عرب دنیا اور بیشتر سعودی عرب میں پائی جاتی ہیں۔

سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کھجوروں کی کاشت اور پیداوار میں پوری دنیا میں بہت آگے ہے، سعودی کھجوروں کی طلب بین الاقوامی منڈیوں کی جانب سے بڑھتی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کی خوراک کی تنظیم کے مطابق سعودی عرب میں 23 ملین سے زیادہ کھجوروں کے درخت ہیں۔ یہ سالانہ 1.122ملین ٹن کھجوریں دے رہے ہیں۔