عمران خان نے دراصل عائشہ گلالئی کو میسیجز بھیجے یا نہیں؟ پتہ کیسے لگایا جا سکتا ہے؟ طریقہ آپ بھی جانئے

5 تعبيرية جمعہ 4 اگست‬‮ 7102 - (دوپہر 21 بجکر 31 منٹ)

شیئر کریں:

عمران خان نے دراصل عائشہ گلالئی کو میسیجز بھیجے یا نہیں؟ پتہ کیسے لگایا جا سکتا ہے؟ طریقہ آپ بھی جانئے جدید سمارٹ فونز کے ذریعے کسی کو پیغامات بھیجنے کے متعدد طریقے موجود ہیں۔ سب سے زیادہ استعمال ہونے والا اور عام طریقہ ایس ایم ایس ہے جو ٹیلی کام نیٹ ورک پر ان کے ٹاورز کے ذریعے کسی دوسرے شخص کو بھیجا جاتا ہے۔ اسے آسان الفاظ میں لیا جائے تو یہ پیغام فون کے ذریعے پہلے ٹیلی کام کمپنی کے ٹاور پر جاتا ہے اور پھر موصول کنندہ کے پاس پہنچتا ہے۔

ٹیلی کام کمپنی کے سرورز ان میسیجز کا ریکارڈ دو طرح سے رکھتے ہیں، ایک حصہ ایس ایم ایس میں لکھے گئے پیغام پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ دوسرا حصہ میٹا ڈیٹا کہلاتا ہے جس میں لکھے گئے پیغام سے متعلق کچھ معلومات، بھیجنے والا، موصول کرنے والا، پیغام بھیجنے کا وقت اور اسے بھیجنے اور موصول کنندہ تک پہنچنے کیلئے استعمال ہونے والے ٹاورز کی معلومات شامل ہوتی ہیں۔ چونکہ ٹیلی کام کمپنیوں کے ذریعے روزانہ لاکھوں پیغامات بھیجے جاتے ہیں اس لئے کمپنیاں اپنے سرورز سے بہت سا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیتی ہیں۔ عموماً یہ پیغامات 6 مہینے سے 1 سال بعد ڈیلیٹ کر دئیے جاتے ہیں لیکن میٹا ڈیٹا اس سے کہیں زیادہ عرصے کیلئے موجود رہتا ہے۔ 
سمارٹ فونز کے ذریعے پیغامات بھیجنے کا دوسرے طریقے سے ان ایپلی کیشنز کا استعمال ہوتا ہے جو رابطے کیلئے انٹرنیٹ استعمال کرتی ہیں۔ جیسا کہ واٹس ایپ، ٹیلی گرام، سگنل، فیس بک اور بلیک بیری میسیجنگ ایپلی کیشن (بی بی ایم)۔ عمران خان کافی عرصہ تک بلیک بیری میسیجنگ ایپلی کیشن استعمال کرتے رہے ہیں تاہم بعد ازاں اس کا استعمال ترک کر دیا، یہ ایپلی کیشن بلیک بیری فونز کے علاوہ دیگر سمارٹ فونز کیلئے پہلی مرتبہ 21 اکتوبر 2013ءکو متعارف کرائی گئی تھی۔ اگرچہ ان ایپلی کیشنز کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات کا ریکارڈ بھی رکھا جاتا ہے، لیکن یہ کمپنیاں کبھی بھی اپنے صارفین کا ڈیٹا کسی کو فراہم نہیں کرتیں اور یہ ڈیٹا انکریپٹڈ بھی ہوتا ہے اور اسے انٹرسیپٹ کرنا بھی تقریباً ناممکن ہے۔ 
یہی وجہ ہے کہ صحافیوں، سیاستدانوں اور ایسے تمام افراد جو پرائیویسی چاہتے ہیں، ان ایپلی کیشنز کا استعمال کرتے ہیں۔ ان دونوں طریقوں میں فرق یہ ہے کہ ٹیلی کام کمپنی کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات جنہیں عرف عام میں ایس ایم ایس کہا جاتا ہے، ان پر نظر رکھنا انتہائی آسان ہے جبکہ دوسری جانب مندرجہ بالا ایپلی کیشنز کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات پر رسائی حاصل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے اور اگر یہ سرور سے ایک بار ڈیلیٹ ہو جائیں تو انہیں دوبارہ حاصل کرنا بھی بہت مشکل ہو جاتا ہے۔