ایسی ادویات جن کے استعمال سے کورونا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

1 تعبيرية جمعرات 9 جولائی‬‮ 0202 - (دوپہر 1 بجکر 2 منٹ)

شیئر کریں:

ایسی ادویات جن کے استعمال سے کورونا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے سینے کی جلن کو دور کرنے کیلئے استعمال کی جانے والی ادویات سے کورونا وائرس سے جلدی متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہے، یہ افراد گردوں کی بیماری اور دماغی امراض میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔

نئے کورونا وائرس کے بارے میں تازہ ترین سائنسی مطالعات اور وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماری کے علاج اور ویکسین تلاش کرنے کی کوششیں دنیا بھر میں جاری ہیں۔

زیادہ کورونا وائرس کے خطرے سے منسلک سینے کی جلن میں دوائیں استعمال کی گئیں، سائنسدان مریضوں کی قوت مدافعت کے نظام کیلئے ایسی ادویات تیار کررہے ہیں جو آٹو انٹی باڈیز کے نام سے جانی جاتی ہیں۔

پروٹون پمپ انحیبیٹرز (پی پی آئی) کے نام سے جانے والی دوائیاں اومیپرازول (پریلوسیک) ، لینسوپرازول (پریواسید) ، پینٹوپرازول (پروٹونکس) اور ایسومپرازول (نیکسیم) پیٹ میں تیزابیت پیدا کرنے سے روکنے کا کام کرتی ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہمحققین کا کہنا ہے کہ سینے کی جلن کیلئے استعمال کی جانے والی ان ادویات کا زیادہ استعمال متعدد پیچیدگیاں پیدا کرتا ہے جس کے باعث گردے کی بیماری اور دماغی امراض کا زیادہ خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔

اس سلسلے میں 53،000 سے زیادہ افراد پر ایک سروے کیا گیا جس میں تقریبا 4،000 وہ لوگ بھی شامل ہیں جن میں کوویڈ19 مثبت پایا گیا۔

محقیقن کا کہنا ہے کہ جو لوگ یہ ادویات دن میں ایک بار لیتے ہیں ان کو دو درجہ کرونا کا خطرہ درپیش ہوتا ہے جبکہ دن میں دوبار یہ دوا لینے والوں کو اس کا خطرہ تین درجہ تک بڑھ جاتا ہے بٓنسبت ان کے جو یہ ادویات استعمال نہیں کرتے۔

تاہم اس بات کا کوئی ثبوت اب تک سامنے نہیں آیا کہ ان ہی ادویات سے کورونا وائرس پھیلتا ہے یا نہیں، اس کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔