سپریم کورٹ نے کراچی سے تمام بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دے دیا

1 تعبيرية پیر 10 اگست‬‮ 0202 - (صبح 6 بجکر 91 منٹ)

شیئر کریں:

سپریم کورٹ نے کراچی سے تمام بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دے دیا کراچی : سپریم کورٹ نے کراچی سے فوری طور پر تمام بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دے دیا، ملزمان ڈھونڈ کر لاؤ، چیف جسٹس نے ایس ایس پی ساؤتھ کو آدھے گھنٹے کی مہلت دی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم مقدمات کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے مقدمات کی سماعت کی۔

اس موقع پر غیر قانونی بل بورڈز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کمشنر کراچی کو طلب کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین بھی موجود تھے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی افتکار شلوانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر صاحب آپ کے شہر میں جگہ جگہ بل بورڈ لگے ہوئے ہیں، شارع فیصل پر عمارتیں دیکھیں اشتہار ہی اشتہار لگے ہیں، وہاں رہنے والے لوگ کیسے جیتے ہوں گے؟

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ نے ان کے خلاف کیا کیا جو واقعہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے، جس پر کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی مافیا ہے بہت سارے ادارے ہیں یہ لوگ پبلک پراپرٹی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ سب کو فارغ کریں ،آپ کے پاس اختیار ہے، گورنمنٹ کا کام ہےبلڈنگ پلان پرعمل کرائے یہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کسی کے پاس پیسے ہیں تو وہ سب کر لیتا ہے، سندھ میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین نے عدالت کو بتایا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج اور محکمہ جاتی کارروائی شروع ہوگئی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ وزیرعلی کہاں ہیں؟

جس پر ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ ملزمان کو ڈھونڈرہے ہیں،چیف جسٹس سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہاں گئے وہ ملزمان کیا سمندر کے نیچے گئے ہیں؟ ،آدھے گھنٹے میں ملزمان کو ڈھونڈ کر لاؤ۔

سپریم کورٹ نے کراچی سے تمام بل بورڈز فوری طور پر ہٹانے کاحکم دے دیا، چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس پیسہ ہے تو وہ سب کر لیتا ہے، کون ذمےدار ہے اس صورتحال کا؟

کون ذمہ دار ہے ٹوٹی سڑکوں ، کچرے اور اس تعفن کا؟ ایڈوکیٹ جنرل صاحب! بچے گٹرکے پانی میں روز ڈوب رہے ہیں، میری اپنی گاڑی کا پہیہ بھی گٹر میں پھنس گیا۔

لگتا ہے صوبائی اور لوکل گورنمنٹ کی شہر سے دشمنی ہے، میئر کہتے ہیں کہ اختیار نہیں، ایسا ہے تو گھر بیٹھو، کراچی کو بنانے والا اب تک کوئی نہیں آیا، چیف جسٹس نے میئر کراچی سویم اختر کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا حال کیا ہے آپ نے میئر صاحب اس شہر کراچی کا؟