سندھ میں سی این جی کی لیٹر میں فروخت کا معاملہ شدت اختیار کرگیا

25 تعبيرية جمعرات 11 اگست‬‮ 6102 - (صبح 9 بجکر 71 منٹ)

شیئر کریں:

سندھ میں سی این جی کی لیٹر میں فروخت کا معاملہ شدت اختیار کرگیا کراچی: سندھ میں سی این جی کی فی کلو کے بجائے فی لیٹر فروخت کرنے کے معاملے پر اوگرا اور سی این جی مالکان میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ آل پاکستان سی این جی اسیوسئیشن کی جانب سے سندھ میں فی لیٹر گیس فروخت کرنے کے فیصلے کو اوگرا نے غیر قانونی قرار دیا ہے، اوگرا کے مطابق سندھ میں پنجاب کے برعکس ملکی ذخائر سے گیس فراہم کی جارہی ہے اس لیے اس کی فروخت فی کلو کے حساب سے ہی ہوگی۔ وزارت پیٹرولیم کے ذرائع کے مطابق سندھ کے سی این جی مالکان کی کچھ روز قبل وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان سے ملاقات کی تھی جس میں وزیر پیٹرولیم نے سی این جی مالکان کی گیس فی لیٹر فروخت کرنے کے مطالبے کو جائز قرار دیا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسئیشن کے سرپرست اعلی غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ اوگرا آرڈیننس 2009 زائد المعیاد ہونے کی وجہ سے اب اوگرا سی این جی کی قیمت مقرر کرنے کا مجاز نہیں رہا۔ لیکن دوسری جانب اوگرا کا کہنا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور اوگرا کی منظوری کے بغیر قیمت میں تبدیلی خلاف قانون ہے۔ اوگرا حکام کا یہ بھی کہنا لیٹر کے فارمولے کے تحت سی این جی قیمت 42 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے جبکہ سی این جی مالکان 48 روپے فی لیٹر فروخت کرنے پر بضد ہیں۔ غیاث پراچہ کا کہا سوئی سدرن گیس کمپنی پبلک ہیرنگ 15 اگست کو ہوگی جس میں یہ سی این جی کی فروخت کا طریقہ کار اور قیمت کا تعین ہو جائے گا۔