حقانی وزیراعظم گیلانی کو بھی رپورٹ نہیں‌ کرتے تھے، قریشی کا انکشاف

11 تعبيرية بدھ 29 مارچ‬‮ 7102 - (شام 6 بجکر 83 منٹ)

شیئر کریں:

حقانی وزیراعظم گیلانی کو بھی رپورٹ نہیں‌ کرتے تھے، قریشی کا انکشاف اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حسین حقانی ویزا کے معاملات میں وزیراعظم گیلانی اور مجھ سمیت کسی کو رپورٹ نہیں کرتے تھے اور ان کے ایوان صدر سے براہ راست رابطے تھے۔ یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں شرکت کے دوران میزبان ارشد شریف سے بات کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں دیگر مہمان بھی موجود تھے۔ خیال رہے کہ جس وقت حسین حقانی امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات تھے اس وقت شاہ محمود قریشی پیپلز پارٹی کے میں شامل اور اس وقت کے وزیر خارجہ تھے۔   شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حسین حقانی فارن آفس سے بڑے تھے اور وہ کسی کو رپورٹ نہیں کرتے تھے، اگر میں یہ کہنے کی جسارت کروں کہ وہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی رپورٹ نہیں کرتے تھے تو غلط نہ ہوگا، ان کی ڈائریکٹ ڈائلنگ ایوان صدر سے تھی،حقانی کے براہ راست رابطوں پروزارت خارجہ میں بھی بے چینی تھی۔ انہوں ںے کہا کہ حقانی کے چوںکہ براہ راست رابطے تھے، وزارت خارجہ میں موجود امریکی ڈیسک فرسٹریشن کا شکار ہوگئی تھی کہ انہیں حقانی بائی پاس کرکے ایسے احکامات لاگو کرادیتے ہیں جن کا پہلے سے علم نہیں ہوتا تھا۔ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا کہ حسین حقانی کو دو ملین ڈالر کی رقم پاکستان کے لیے لابنگ کرنے کے لیے دی گئی، انہیں یہ رقم آصف زرداری کے کہنے پر دی گئی۔ دفتر خاجہ کی جانب سے 36 افراد پر سی آئی اے افسران ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے انہیں ویزا جاری نہ کرنے کا انتباہ کیا گیا تھا اس خط کے بارے میں سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ خط میرے علم میں نہیں تھا اور نہ میری مشاورت سے لکھا گیا، سوال یہ ہے کہ ایس او پیز ہوتے ہوئے اس خط کو لکھنے کی ضرورت پیش کیوں آئی؟ اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں