نئی دہلی : پاکستانی ہائی کمیشن نے ہندو یاتریوں کو پاکستان میں مذہبی مقامات کی زیارت کیلئے 136 ویزے جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق شیو اوتاری ستگورو سنت شادارام صاحب کے 313ویں یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کے لیےبھارت سے بڑی تعداد میں یاتریوں کی پاکستان آمد متوقع ہے۔ اس حوالے سے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ہندویاتریوں کوشادانی دربار سندھ کیلئے ویزوں کا اجرا کردیا اور کہا پاکستان میں مذہبی مقامات کےدورے کیلئے 136ویزےجاری کئے ہیں۔Today, Pakistan High Commission in New Delhi issued 136 visas to Indian Hindu pilgrims for visit to their religious sites in Pakistan. 1/4@ForeignOfficePk @FMPublicDiploPK @epwing_official @GovtofPakistan — Pakistan High Commission India (@PakinIndia) December 1, 2021پاکستانی ہائی کمیشن کا کہنا تھا کہ شیو اوتاری ستگورو سنت شادارام صاحب کے 313ویں یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہندویاتریوں کا گروپ 4 سے 15دسمبر تک پاکستان کادورہ کرے گا۔
The group of Indian Hindu pilgrims is visiting Pakistan to participate in the 313th Birth Anniversary celebrations of Shiv Avtari Satguru Sant Shadaram Sahib, at Shadani Darbar Hayat Pitafi, Sindh from 4-15 December 2021.ہائی کمیشن نے مزید کہا کہ شادانی دربار300سال پرانامندرہےجوہندوؤں کیلئےمقدس مقام ہے، شادانی دربار کی بنیاد 1786 میں سنت شادرام صاحب نے رکھی جو 1708 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔
2/4 pic.twitter.com/mRHbRe3sr0 — Pakistan High Commission India (@PakinIndia) December 1, 2021
Shadani Darbar, over three hundred years old temple, is a sacred place for Hindu devotees from across the globe. The Shadani Darbar was founded in 1786 by Sant Shadaram Sahib, who was born in Lahore in 1708.پاکستانی ہائی کمیشن کا بیان میں کہنا تھا کہ ہندو اور سکھ یاتریوں کو یاترا کے ویزوں کا اجرا حکومت پاکستان کی مذہبی عبادت گاہوں کے دورے کی سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کے مطابق ہے، یہ پاکستان کے تمام مذاہب کے مذہبی مقامات کے احترام اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں کا بھی عکاس ہے۔ گزشتہ ماہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے کرتارپور میں بابا گرو نانک کے 552 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے ہندوستانی سکھ یاتریوں کو تقریباً 3000 ویزے جاری کیے تھے۔
3/4 pic.twitter.com/FLfSnI6xa5 — Pakistan High Commission India (@PakinIndia) December 1, 2021